گجرات کی سرکلر روڈ پر واقع یہ تاریخی عمارت رام پیاری محل ہے۔ بتانے والے بتاتے ہیں یہ عمارت ایک  ڈنگہ کے امیر ہندو سندرداس سبل نے اپنی تیسری اہلیہ رام پیاری کے لیے تعمیر کرائی تھی اور جسے اب سر کلر روڈ کہا جاتا ہے پہلے اس روڈ کا نام بھی رام پیاری روڈ تھا اور ڈنگہ گجرات روڈ کا نام بھی رام پیاری روڈ سندر داس نے اپنی بیوی کی محبت میں رکھا تھا جو بعد میں ڈنگہ گجرات روڈ کے نام میں چینج ھوا۔ محل میں برطانوی، اطالوی اور یونانی فن تعمیر اپنے نکتہ کمال کو پہنچا نظر آتا تھا۔کھڑکیوں کے مرصع شیشوں سے چھت کے منقش فانوسوں تک سب کچھ باہر سے باہر سے منگوایا گیا تھا۔۔ شہر کی پہلی گاڑی بھی اسی رام پیاری کے لیے خریدی گئی۔ آزادی کے وقت رام پیاری ہندوستان چلی گئی۔کچھ سال یہ محل افسران کا تربیتی ادارہ رہا بعد میں اسے لڑکیوں کی اقامت گاہ میں تبدیل کر دیا گیا۔