رضاعی : رضاعی کا مطلب ہے ایک ساتھ دودھ پینا۔ ایسی عورت جس نے اڑھائی سال عمر ہونے سے پہلے ایک گھونٹ دودھ پلایا ہو وہ دودھ پلانے والے کی رضاعی ماں کہلاتی ہے۔
مدت رضاعت اڑھائی سال قرار دی یعنی جب کسی لڑکے یا لڑکی نے مدت رضاعت میں کسی عورت کا دودھ پی لیا، وہ عورت ان کی رضاعی والدہ بن گئی اور اس عورت کا شوہر اس کا رضاعی باپ بن گیا اور اس عورت کی نسبی اولاد اس کے رضاعی بہن یا رضاعی بھائی بن گئے اور اس عورت کی بہنیں ان کی رضاعی خالائیں بن گئیں اور اس عورت کا جیٹھ دیور ان بچوں کے رضاعی چچا بن گئے اور ان عورت کے شوہر کی بہنیں ان بچوں کی رضاعی پھوپھیاں بن گئیں ،اسی طرح رضاعی نانیاں اور رضاعی بھانجیاں اوررضاعی بھتیجیاں بھی حرام ہیں اور باہم ان سب میں حرمت رضاعت ثابت ہو گئی، سب کے رشتہ سے جو نکاح آپس میں حرام ہے، رضاع کے رشتہ سے بھی حرام ہوجاتا ہے، حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ارشاد ہے : إِنَّ الرَّضَاعَةَ تُحَرِّمُ مَا يَحْرُمُ مِنَ الوِلاَدَةِ “۔[1] اور مسلم شریف کی ایک روایت میں ہے، ” فَإِنَّهُ يَحْرُمُ مِنَ الرَّضَاعَةِ مَا يَحْرُمُ مِنَ النَّسَبِ[2]

مزید دیکھیے

ترمیم

رضاعت (فقہ)

حوالہ جات

ترمیم
  1. بخاری کتاب الشہادات
  2. صحیح مسلم کتاب الرضاع