حضرت رفاعہ القرضی ؓ اہل کتاب صحابی رسل تھے۔

حضرت رفاعہ القرضی ؓ
معلومات شخصیت

نام ونسب

ترمیم

رفاعۃ نام باپ کا نام قرظہ، نسبایہودی تھے۔ (بعض لوگوں نے رفاعہ بن السمؤال اور ان کوایک تصور کیا ہے؛ مگراصابہ میں اس کی تردید ہے [1] [2] جب بنی قریظہ کے لوگوں کوقتل کرنے کافیصلہ ہوا تویہ تاکید تھی کہ نابالغ بچے نہ قتل کیے جائیں، حضرت رفاعہ رضی اللہ عنہ اس وقت کمسن تھے، اس لیے قتل نہیں کیے گئے۔

اسلام

ترمیم

قبولِ اسلام کے بارے میں کوئی تفصیل نہیں معلوم ہو سکی، اصابہ میں اس قدر ہے کہ ان کودیدارِ نبوی حاصل ہوا تھا، آپ کے صاحبزادے علی کا بیان ہے کہ: كان أبي من الوفد الذين أسلموا من أهل الكتاب۔ [3] ترجمہ:اہلِ کتاب کے اس وفد میں جنھوں نے اسلام قبول کیا میرے باپ بھی تھے۔

فضل وکمال

ترمیم

آپ کا شمار ان اہلِ کتاب صحابہ رضی اللہ عنہم اجمعین میں ہے جن کے بارے میں یہ آیت نازل ہوئی: وَلَقَدْ وَصَّلْنَا لَهُمُ الْقَوْلَ لَعَلَّهُمْ يَتَذَكَّرُونَo الَّذِينَ آتَيْنَاهُمُ الْكِتَابَ مِنْ قَبْلِهِ هُمْ بِهِ يُؤْمِنُونَ۔ [4]

حوالہ جات

ترمیم
  1. (اصابہ:1/559))
  2. (البدایۃ والنہایۃ:5/125)
  3. (الإصابة في معرفة الصحابة:2/269، شاملہ، موقع الوراق)
  4. (القصص:51،52)