رمضان المبارک کے پورے مہینے میں مسلمانوں پر روزے رکھنا فرض ہیں، ہر دن فجر سے غروب آفتاب تک۔ روزے کے لیے جنسی، کھانے، پینے اور سگریٹ نوشی سے پرہیز ضروری ہے۔ ماہِ رمضان کے روزے مسلمانوں کے مکہ سے مدینہ ہجرت کے دوسرے سال شعبان کے مہینے میں فرض کیے گئے۔ ماہ رمضان کے روزے اسلام کے پانچ ارکان میں سے ایک رکن ہے۔[1]

قرآن

ترمیم

اے ایمان والو تم پر روزے فرض کیے گئے جس طرح پہلے لوگوں پر فرض کیے گئے تھے۔ تاکہ تم پرہیزگار بن جاؤ۔

البقرۃ:183

حوالہ جات

ترمیم
  1. امام محمد بن اسماعیل بخاری، "حدیث نمبر. 8"، صحیح بخاری، عبداللہ بن عمر بن خطاب رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: دین اسلام کی بنیاد پانچ (ستونوں) پر ہے: اس بات کی گواہی دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور بیشک محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے سچے رسول ہیں اور نماز قائم کرنا اور زکوٰۃ ادا کرنا اور حج کرنا اور رمضان کے روزے رکھنا۔