حضرت روح بن عبادہؒ
معلومات شخصیت
تاریخ وفات سنہ 820ء   ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش بصرہ   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ محدث   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

نام ونسب

ترمیم

روح نام اور ابو محمد کنیت تھی،نسب نامہ یہ ہے،روح بن عبادہ بن العلاء بن حسان بن عمرو [1]بنو قیس بن ثعلبہ سے خاندانی نسبت حاصل تھی،اسی لیے ثعلبی مشہو ہوئے۔ [2]

فضل وکمال

ترمیم

ابنِ عبادہ حدیثِ نبوی کے مشہور وممتاز حفاظ میں شمار کیے جاتے ہیں، نامور تابعین اوراتباع تابعین کے فیضانِ صحبت سے بہرہ ور ہوکر خود بھی علم و فضل کے اعلیٰ مرتبہ پر فائز ہوئے،بدوشعور سے لے کر تانفس واپسیں حدیث کے درس اوراس کے اسرار ورموز کی نقاب کشائی میں مصروف رہے، ابن المدینی فرماتے ہیں: لم یزل روح فی الحدیث منذ نشاء [3] وہ پیدائش سے لے کر برابر حدیث میں مشغول رہے۔ ہزاروں حدیثیں ان کے حافظہ کے خزانہ میں محفوظ تھیں، حافظ ذہبی نے علی بن المدینی کا یہ بیان نقل کیا ہے کہ "روح بن عبادہ نے ایک لاکھ حدیثیں روایت کی ہیں،میں ان میں سے صرف دس ہزار احادیث کی کتابت کرسکا۔ [4] ابن ابی شیبہ کا قول ہے: کان روح ابن عبادۃ کثیرالحدیث جداً [5] روح بن عبادہ بہت کثیر الحدیث تھے۔ علامہ ذہبی ان کے فضل وکمال کا اعتراف کرتے ہوئے میزان الاعتدال میں رقمطراز ہیں ۔ ثقۃ مشہور حافظ من علما اھل البصرۃ [6] وہ علما اہل بصرہ میں بہت مشہور ثقہ حافظ تھے۔ علی بن عبد اللہ بیان کرتے ہیں: من المحدثین قومٌ لم یزالو فی الحدیث لم یشغلوا عنہ نشاء وا فطلبوا ثم صنفوا ثم حدثوا منھم روح بن عبادۃ [7] محدثین میں کچھ ایسے بھی گذرے ہیں جو برابر حدیث میں منہمک رہے،نشوونماپانے کے بعد حدیث حاصل کی، اس میں تصنیف وتالیف کی پھر درس تدریس کا سلسلہ قائم کیا،انہی میں روح بن عبادہ بھی تھے۔

شیوخ وتلامذہ

ترمیم

امام روح عبادہ نے ابن عون، سعید بن عروبہ،اوزاعی،امام مالک سفیان ثوری شعبہ، حسین المعلم،ایمن بن نابل،ابن جریج، ابن ابی ذئب اورحجاج بن ابی سفیان جیسے ائمہ حدیث سے اکتساب فیض کیا اورخود ان سے روایت کرنے والوں میں امام احمد، اسحاق بن راہویہ،علی بن المدینی،بشر بن موسیٰ ،ابو خیثمہ ، ابو قدامہ،بندار،ابن نمیر،عبد اللہ المسندی،،احمد بن منیع، حارث بن اسامہ وغیرہ کے اسمائے گرامی لائق ذکر ہیں۔ [8]

مرویات کا پایہ

ترمیم

فن حدیث کے ماہر اور رجال وانساب کے نکتہ شناس علما کی غالب تعداد امام روح کی ثقاہت وصداقت کی معترف ہے،یحییٰ بن جیسے جلیل القدر محدث کا قول ہے کہ: لین بہ باس صدوق حدیثہ یدل علی صدقہ حرج نہیں ہے، وہ صدوق ہیں اوران کی روایت ان کی صداقت پر دال ہے۔ محمد بن عمر فرماتے ہیں کہ میں نے ابن معین سے ایک بار کہا، عام خیال ہے کہ ابن سعید القطان نے امام روح کی ثقاہت کے بارے میں کلام کیا ہے، انھوں نے فرمایا کہ یہ صریحی بہتان ہے،ابن قطان نے قطعی کلام نہیں کیا ہے،روح بن عبادہ بلاشبہ صدوق ہیں [9]اسی طرح خطیب ابن ابی حاتم، ابن ابی خثیمہ ،ابو عاصم، امام دارمی اورابن سعد نے بھی ان کی مرویات کو بلند پایہ اورقابل حجت قرار دیا ہے، امام ابوبکر البزار اپنی مسند میں رقمطرازہیں "روح بن عبادۃ ثقۃ مامون"ابن ناصر الدین فرماتے ہیں: ابو محمد روح بن عبادۃ ثقۃ مکثر مفسر [10] ابو محمد روح بن عبادہ ثقہ کثیر الحدیث اورمفسر تھے۔ بعض علما نے ان کی ثقاہت کے بارے میں کلام بھی کیا ہے،حافظ ذہبی کی رائے ہے کہ ان کا دعویٰ بلا دلیل ہونے کی وجہ سے ناقابلِ قبول ہے۔ [11]

تصنیف

ترمیم

بعض روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ امام روح نے تفسیر وحدیث میں متعدد کتابیں تصنیف کی ہیں۔ صنف الکتب فی السنن والاحکام والتفسیر [12] سنن احکام اورتفسیر میں انھوں نے کئی کتابیں تصنیف کی ہیں۔ لیکن اس سلسلہ میں مزید کوئی وضاحت نہیں ملتی اورنہ ان کی کسی تالیف کے مخطوطہ کا پتہ چلتا ہے۔

وفات

ترمیم

باختلاف روایت جمادی الاولیٰ 205ھ یا 207ھ میں رحلت فرمائی، حافظ ابن حجر ؒ نے اول الذکر کو اصح قرار دیا ہے [13]90 سال کے قریب عمر پائی۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. (اللباب فی تہذیب الانساب:3/116)
  2. (ابن سعد:7/50)
  3. (میزان الاعتدال:1/343)
  4. (تذکرۃ الحفاظ:1/320)
  5. (تذکرۃ الحفاظ:321)
  6. (میزان الاعتدال:1/343)
  7. (تہذیب التہذیب:3/293)
  8. (تذکرۃ الحفاظ:1/320،وتہذیب :3/293)
  9. (تہذیب :3/293)
  10. (شذرات الذہب :2/13)
  11. (خلاصہ تذہیب تہذیب الکمال:118)
  12. (تہذیب التہذیب:3/295)
  13. (العبر فی خبر من غبر:1/347)