مقدمہ کراچی کا ایک اشاعتی روزنامہ ہے اس کی با قاعدہ اشاعت 17 فروری 2008 میں شروع ہوئی اس کے ابتدائی ایڈیٹر مبشر فاروق ہیں اس وقت روزنامہ مقدمہ، کراچی کے اہم اخباروں میں شمار ہوتا ہے جبکہ فروری 2009 میں مقدمہ گروپ آف پبلیکیشنز کے تحت "روزانی مقدمو کراچی" (سندھی اخبار) کا اجرا ہوا بعد ازاں اخبار کے مالکان، چیف ایڈیٹر امان اللہ میمن(جو ایک بلڈر ہیں اور العصر گروپ کے مالک ہیں)، ایگزیکٹیو ایڈیٹر بلال میمن اور ایڈیٹر نے مقدمہ اور مقدمو اخبار کو دو نمبر کاموں کے لیے استعمال کرنا شروع کر دیا جس پر17 مئی 2010 کو شمس کیریو، وقار محمد خان، کامران سہیل، راشد خان، عبد الحفیظ، کفیل الدین فیضان، خرم احمد، ڈاکٹر منیر احمد فاروقی، احمد ندیم اعوان، کالم نویس زبیر احمد ظہیر سمیت 31 صحافیوں مقدمہ گروپ کو چھوڑ دیا جبکہ مقدمہ گروپ کے مالکان نے اپنے بلڈرز کے کاروبار کے تحفظ کے لیے دھرتی ٹی وی کے نام سے نیوز چینل شروع کر دیا اور گڈاپ ٹاؤن، لیاری ٹاؤن، ملیر ٹاؤن سمیت کراچی کے دیگر علاقوں میں زمینوں پر قبضے کرنے لگے جبکہ حیدرآباد اور میر پور خاص میں زمینوں پر قبضوں کے لیے عمران شیروانی(جس پر جیو ٹی وی اور ایکسپریس ٹی وی میں مالیاتی بدعنوانیوں کے مقدمات درج ہیں)،ضیا الرحمن نامی نام نہاد دو نمبر صحافیوں کو بھرتی کیا گیا اور بلیک میلنگ کا سلسلہ شروع کیا گیا جو تاحال جاری ہے، جبکہ اس وقت روزنامہ مقدمہ کو ایک ڈمی اخبار بنا دیا گیا ہے جس کی صرف 500 کاپیاں چھپ رہی ہیں اور ان ہی کاپیوں کی بنیاد پر مالکان حکومت اور نجی اداروں سے اشتہارات حاصل کر رہے ہیں، اسی کے ساتھ ساتھ سندھی اخبار روزانی مقدمو کو بھی ڈمی اخبار بنا دیا گیا ہے جو کراچھی کے مضافاتی علاقوں اور اندورن سندھ مالکان کے دونمبر کاموں کی حفاظت کا ذریعہ بنا ہوا ہے[حوالہ درکار]

بیرونی ربط ترمیم