دس برس قبل خلا میں بھیجا جانے والے روزیٹا (Rosetta)نامی سیٹیلائٹ کے دمدار ستارے سے ٹکرا کر تباہ ہونے کے ساتھ ہی اِس کا تاریخی مشن ختم ہو گیا۔اِس سیٹیلائٹ کو دمدار ستارے 67 پی کے مطالعے کے لیے بھیجا گیا تھا اور یہ دو برس سے یہ کام کر رہا تھا۔ یورپی خلائی ایجنسی کا کہنا تھا کہ روزیٹا سورج سے اتنی دور ہوتا جا رہا تھا کہ اپنی بیٹریاں خود سے ری چارج کرنے کے قابل نہیں رہتا۔یورپی خلائی ایجنسی کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس مصنوعی سیارے کی کارآمد زندگی ختم ہو رہی تھی اور وہ اس کی تباہی سے قبل کچھ آخری اعدادوشمار حاصل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔روزیٹا نامی خلائی جہاز جو گذشتہ دو برس سے اس دمدار ستارے پر نظر رکھے ہوئے تھا، اب اسی چار کلومیٹر چوڑی برف اور گرد کی دیوار سے ٹکرا گیا۔ خیال یہی تھا کہ روزیٹا 67 پی سے اپنے تصادم کو برداشت نہیں کر سکے گا اور تباہ ہو جائے گا۔ تاہم اگر اس کے کچھ حصے کام بھی کرتے رہے تب بھی اس میں موجود سافٹ ویئر تصادم پر ہر چیز کو بند کر دے گا۔ جرمنی میں واقع کمانڈ سینٹر میں موجود کنٹرولرز نے روزیٹا کو جمعرات کی شب اپنا راستہ تبدیل کرنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد وہ دمدار ستارے کی براہِ راست راہ میں آ گیا۔ دمدار ستارے اور روزیٹا کے درمیان فاصلہ کم ہوتا گیا اور وہ جمعے کو گرینچ کے معیاری وقت کے مطابق دن 11 بج کر 18 منٹ پر 67 پی سے ٹکرا گیا۔ روزیٹا اگست 2014 میں دس سال کے سفر کے بعد اس ستارے تک پہنچا تھا اور یہ انسانی تاریخ میں پہلا موقع تھا جب کوئی خلائی جہاز کسی دمدار ستارے کی سطح کے قریب پہنچا تھا۔ 25 ماہ جاری رہنے والی تحقیق کے دوران اس سیارے کی ایک لاکھ سے زیادہ تصاویر کھینچیں اور اعدادوشمار حاصل کیے۔ ان معلومات کی مدد سے دمدار ستاروں کی ساخت، کیمیا اور رویوں کے بارے میں ایسی معلومات ملیں جو پہلے کبھی سامنے نہیں آئی تھیں۔ روزیٹا نے نومبر 2014 میں دمدار ستارے پر 'فیلے' نامی ایک روبوٹی گاڑی بھی اتاری اور یہ بھی خلائی تاریخ میں ایسا پہلا واقعہ تھا۔ روزیٹا کے فلائیٹ ڈائریکٹر آندریا اکومازو کا کہنا ہے کہ'ہم اس مشن کے آخری مرحلے میں داخل ہو گئے لیکن روزیٹا سے حاصل کردہ ڈیٹا آنے والی کئی دہائیوں تک کام آتا رہے گا۔' ای ایس اے کے سینیئر سائنس ایڈوائزر مارک میکاگریئن نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ہم دنیا کو ایک دمدار ستارے کے مرکز میں ایک سنسنی خیز سفر پر لے گئے اور ہم نے دیکھا کہ دنیا نے روزیٹا اور فیلے کے اس کارنامے کو دل میں بسا لیا۔ 67 پی اعدادوشمار کی روشنی میں : دمدار ستارے کے گرد چکر مکمل کرنے میں 12 گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔ دمدار ستارے کے سب سے بڑا حصہ یا اس کا جسم 4 × 3 × 2 کلومیٹر کا ہے۔ دمدار ستارے کے سب سے چھوٹا حصہ یا اس کا سر 2 × 2 × 2.5 کلومیٹر کا ہے۔ کششِ ثقل کے پیمانوں کے تحت اس ستارے کا وزن دس ارب ٹن ہے۔

Rosetta
Rosetta spacecraft
Artist's illustration of Rosetta
طرز مشنComet orbiter/lander
آپریٹریورپی خلائی ایجنسی
COSPAR ID2004-006A
SATCAT №28169
ویب سائٹesa.int/rosetta
مشن دورانیہFinal: 12 سال، 6 ماہ، 28 دن
Spacecraft properties
صانعAstrium
Launch massOrbiter: 2,900 کلوگرام (6,400 پونڈ)
Lander: 100 کلوگرام (220 پونڈ)
Dry massOrbiter: 1,230 کلوگرام (2,710 پونڈ)
Payload massOrbiter: 165 کلوگرام (364 پونڈ)
Lander: 27 کلوگرام (60 پونڈ)
ابعاد2.8 × 2.1 × 2 میٹر (9.2 × 6.9 × 6.6 فٹ)
طاقت850 watts at 3.4 فلکیاتی اکائی[1]
آغازِ مہم
تاریخ اڑان2 مارچ 2004 07:17:51ء (2 مارچ 2004 07:17:51ء) متناسق عالمی وقت[2]
راکٹAriane 5G+ V-158
مقام اڑانKourou ELA-3
ٹھیکے دارArianespace
اختتام مہم
ضائعDeorbited
آخری رابطہDid not recognize date. Try slightly modifying the date in the first parameter. متناسق عالمی وقت SCET
مقام واپسیSais, Ma'at region[3]
2 سال، 55 دن of operations at the comet
Flyby of مریخ
Closest approach25 فروری 2007
Distance250 کلومیٹر (160 میل)
Flyby of 2867 شٹائنس
Closest approach5 ستمبر 2008
Distance800 کلومیٹر (500 میل)
Flyby of 21 لیوٹیشیا
Closest approach10 جولائی 2010
Distance3,162 کلومیٹر (1,965 میل)
67P/Churyumov–Gerasimenko آربیٹر
Orbital insertion6 اگست 2014, 09:06 UTC[4]
Orbital parameters
Periapsis altitude29 کلومیٹر (18 میل)[5]
Transponders
BandS band (low gain antenna)
X band (high gain antenna)
Bandwidthfrom 7.8 bit/s (S band)[6]
up to 91 kbit/s (X band)[7]
فائل:Rosetta mission insignia.png
Rosetta mission insignia

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Rosetta at a glance — technical data and timeline"۔ German Aerospace Center۔ 8 جنوری 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 جنوری 2014 
  2. "No. 1 - Rosetta in Good Health"۔ Status Reports۔ European Space Agency۔ 4 March 2004۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2016 
  3. Emily Baldwin (3 October 2016)۔ "Rosetta impact site named Sais"۔ European Space Agency۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2016 
  4. "Rosetta timeline: countdown to comet arrival"۔ European Space Agency۔ 5 August 2014۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 اگست 2014 
  5. "No. 2 — Activating Rosetta"۔ European Space Agency۔ 8 March 2004۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جنوری 2014 
  6. "We are working on flight control and science operations for Rosetta, now orbiting comet 67P, and Philae, which landed on the comet surface last week. Ask us Anything! AMA!"۔ Reddit۔ 20 November 2014۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2014 

بیرونی روابط

ترمیم
Media

سانچہ:Rosetta mission

سانچہ:Comet spacecraft سانچہ:Comets سانچہ:European Space Agency

سانچہ:Breakthrough of the Year سانچہ:Orbital launches in 2004 سانچہ:2014 in space سانچہ:2016 in space