روس ریور، یوکون
روس ریور یوکون کی ایک ایسی آبادی ہے جسے سرکاری طور پر کوئی درجہ نہیں دیا گیا۔ یہ آبادی روس دریا اور پیلی دریا کے سنگم پر کنول روڈ پر موجود ہے۔ یہاں سے کیمپبل ہائی سے زیادہ دور نہیں۔ یہاں کیمپبل ہائی وے تک آنے جانے کے لیے چھ میل لمبی سڑک موجود ہے تاہم اس کی دیکھ بھال اب نہیں کی جاتی۔ یہاں روس ریور ائیرپورٹ بھی موجود ہے جو زیادہ تر چارٹر اور باقاعدہ پروازوں کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ یہ پروازیں وائٹ ہارس اور واٹسن لیک کو روس ریور سے ملاتی ہیں۔
2006 میں یہاں کی کل آبادی 313 نفوس تھی۔[1] یہاں روس ریور کی ڈینا کونسل بھی موجود ہے۔[2]
تاریخ
ترمیمروس اور پیلی دریاؤں کے سنگم کی جگہ کو مقامی لوگ اپنے میل ملاپ کی جگہ کے طور پر استمعال کرتے تھے۔ یہ میل ملاقاتیں عموماً گرمیوں کے اواخر میں ہوتی تھیں۔ یہاں کی پہلی مستقل آبادی 1901 میں قائم ہوئی جب ٹام سمتھ نے کھالوں کی تجارت کے لیے ایک چھوٹی سی چوکی بنائی۔ یہ چوکی پیلی دریا کے شمالی کنارے پر تھی اور اسے سمتھس لینڈنگ کا نام دیا گیا۔ اس موسم سرما میں یہاں مقامی قبائلیوں کے پندرہ خاندان یہاں سردیاں گذارنے آئے۔ اس طرح یہاں کی پہلی مستقل آبادی قائم ہوئی۔ 1903 تک یہاں سمتھس لینڈنگ کے بالمقابل ایک اور تجارتی چوکی بنی۔ یہ چوکی سمتھس لینڈنگ کے کاروباری حریفوں نے بنائی تھی۔ 1914 تک یہاں 1000 سے زیادہ افراد آ کر آباد ہو چکے تھے۔ تاہم 1916 میں یہاں انفلوئنزا کی تباہ کن لہر نے اس آبادی کو اجاڑ دیا اور میکنزی دریا پر بننے والی دیگر چوکیوں کے باعث یہاں آنے والے لوگوں کی تعداد کم ہوتی گئی۔[3][4]
دوسری جنگ عظیم اور اس کے بعد کے سالوں میں یہاں بے پناہ تبدیلیاں ہوئیں۔ کنول روڈ اور پائپ لائن کے بچھنے کے سالوں یعنی 1942 تا 1944 تک یہاں عارضی طور پرکافی افراد آن آباد ہوئے اور اس علاقے تک آمد و رفت اس سڑک کی وجہ سے کافی آسان ہو گئی۔ اگرچہ بعد ازاں یہ سڑک 1946 میں بند ہوئی اور 1958 تک بند رہی۔[5] 1940 اور 1950 کی دہائیوں میں کھالوں کی قیمتوں میں بہت کمی ہوئی اور اس علاقے میں کھالوں کی اکثر چوکیاں بند ہو گئیں۔ 1952 تک روس ریور اس علاقے میں بچنے والی آخری چوکی تھی اور اس وجہ سے اس گاؤں کا نام ہی روس ریور رکھ دیا گیا۔
علاقے میں کان کنی
ترمیم1950 کی دہائی میں یہاں کان کنی شروع ہوئی اور 1960 اور 1970 کی دہائیوں میں یہاں کان کنی اپنے عروج پر تھی۔ اس دوران ہی فارو نامی کان نہ صرف کھودی گئی بلکہ اس کو ترقی بھی دی گئی۔
1950 اور 1951 میں ال کلان نے پیلی کے علاقے کا جائزہ لیا۔[6] اس کو کینیڈین مائننگ ہال آف فیم میں 2005 میں داخلہ ملا۔ 1952 میں اس نے ان ول علاقے میں معدنیات دریافت کر لیں۔
آرتھر جان نے کلان کے ساتھ کام کرتے ہوئے معدنیات کی تلاش اور ان کی شناخت کا کام سیکھا تھا اور انگریزی زبان پر عبور کی وجہ سے یہ کلان اور مقامیوں کے درمیان مترجم کا کام بھی سر انجام دیتا تھا۔ یہ مقامی افراد بھی معدنیات کی شناخت کا کام جانتے تھے۔[7]
1954 سے 1957 کے درمیان کلان نے کئی ایسے علاقے دیکھے جو زنگ آلود ہو رہے تھے۔ جیو کیمیکل اور جیو فزیکل معائنوں سے کئی جگہیں کھدائی کے لیے موافق پائی گئیں۔پہلی کھدائی جہاں کی گئی، وہ جگہ بعد میں کینیڈا کی سب سے بڑی جست اور سیسے کی کان بنی۔ تاہم ابتدائی کھدائی کا کام اس لیے ادھورا چھوڑ دیا گیا کہ اس جگہ زیر زمین سطح بہت سخت تھی اور یہاں دکھائی کا کام ممکن نہ تھا۔
1964 میں اس جگہ کھدائی کا کام دوبارہ شروع ہوا اور یہاں کینیڈا کی سب سے بڑی سیسے اور جست کی کان دریافت ہوئی۔ جلد ہی یہاں دوڑ لگ گئی اور بے شمار افراد اپنی قسمت آزمانے پہنچ گئے۔
ٹیلی ویژن اور ریڈیو کا ورود
ترمیم1972 میں کلان نے یہاں کے لوگوں کے لیے ٹیلی ویژن سروس کے لیے پیسے مہیا کیے۔ چونکہ یہ علاقہ اتنا چھوٹا تھا کہ یہاں ریڈیو کی نشریات بھی ممکن نہ تھیں، کلان نے یہاں کے لوگوں کے دل اس طرح بھی جیت لیے۔ یہاں کے افراد کو دور دراز جا کر ریڈیو پر کینیڈا اور روس کے ہاکی میچ کا تبصرہ سننا پڑتا تھا۔ کلان نے ایک ہیلی کاپٹر کرائے پر لیا اور اسے خود اڑا کر پہاڑوں کی چوٹیوں کو جا کر اس نے ریڈیو کے سگنلوں کو تلاش کیا۔ جب سگنل مل گئے تو مقامی لوگوں نے پہاڑ تک سڑک بنا دی اور یہاں اس طرح کلان کے خرچے پر ٹرانسمٹر لگ گیا۔ اس کاوش پر جب حکومت کی نظر پڑی تو مقامی افراد نے اس کو بند کرنے سے انکار کر دیا اور اس کے لائسنس کا مطالبہ کیا۔ 1975 میں آخر کار ریڈیو یہاں لگ گیا۔
1977 میں بدقسمتی سے ال کلان کو ایک ذہنی مریض نے قتل کر دیا۔ اس مریض کے پاس ان افراد کی فہرست تھی جنہیں وہ قتل کرنا چاہتا تھا۔
موسم
ترمیمآب ہوا معلومات برائے روس ریور ہوائی اڈا | |||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مہینا | جنوری | فروری | مارچ | اپریل | مئی | جون | جولائی | اگست | ستمبر | اکتوبر | نومبر | دسمبر | سال |
اوسط عمل ترسیب مم (انچ) | n/a | 11.6 (0.457) |
10.7 (0.421) |
8.1 (0.319) |
16.4 (0.646) |
31.9 (1.256) |
46.9 (1.846) |
35.5 (1.398) |
24.7 (0.972) |
18.3 (0.72) |
18.5 (0.728) |
14.6 (0.575) |
n/a |
اوسط بارش مم (انچ) | 0 (0) |
0 (0) |
0 (0) |
3.4 (0.134) |
16.1 (0.634) |
31.9 (1.256) |
46.9 (1.846) |
34.9 (1.374) |
22.6 (0.89) |
5.3 (0.209) |
0.2 (0.008) |
0 (0) |
161.3 (6.35) |
اوسط برفباری مم (انچ) | n/a | 11.6 (0.457) |
10.7 (0.421) |
4.7 (0.185) |
0.4 (0.016) |
0 (0) |
0 (0) |
0.5 (0.02) |
2 (0.08) |
13.0 (0.512) |
18.2 (0.717) |
14.6 (0.575) |
n/a |
اوسط عمل ترسیب ایام (≥ 0.2 mm) | n/a | 5 | 4 | 2 | 7 | 9 | 13 | 11 | 9 | 7 | 8 | 7 | n/a |
اوسط بارش ایام (≥ 0.2 mm) | 0 | 0 | 0 | <1 | 6 | 9 | 13 | 11 | 9 | 2 | <1 | 0 | 50 |
اوسط برفباری ایام (≥ 0.2 cm) | n/a | 5 | 4 | 2 | <1 | 0 | 0 | <1 | <1 | 5 | 8 | 7 | n/a |
ماخذ: 1961-1990 انوائرمنٹ کینیڈا[8] |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Population, Age characteristics, Dwellings, Houses, Language, Education, Work, Industry, Earnings, Income, Immigration, Citizenship, Labor
- ↑ Ross River Dena Council
- ↑ Sights and Sites of the Yukon: Central Yukon
- ↑ The History of Ross River, Yukon
- ↑ Gravel Travel Canada - Gravel Travel Canada
- ↑ Al Kulan Welcomed Into Canadian Mining Hall of Fame
- ↑ Sights and Sites of the Yukon: Central Yukon
- ↑ Environment Canada—Canadian Climate Normals 1961–1990 آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ climate.weatheroffice.gc.ca (Error: unknown archive URL). Retrieved 22 June 2011.
بیرونی روابط
ترمیم- Community profileآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ yukoncommunities.yk.ca (Error: unknown archive URL)
- Ross River websiteآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ rossriver.yk.net (Error: unknown archive URL)
- The Ross River Dena: A Yukon Aboriginal Economy (PDF)