ریتی قبیلہ بہت قدیم قبیلہ ہے یہ بلیدی قبیلے کی اصل شاخ ہے کسی زمانے میں یہ قبیلاساحل مکران کا حاکم قبیلہ تھا جب سکندراعظم کا لشکر وہاں سے گڑرا تو اسی قبیلے نے سکندراعظم سے جنگ کی تھی۔اس جنگ میں چھ ہزار ریتی مارے گے اور سکندر کی فوج کا بہت نقصان ھوا بیس ہزار لوگ مارے گے۔اس کے بعد سکندر نے اپنے نمائیندے ریتی قبیلے کے سردار کے پاس بھیج کر صلح کر لی۔ اس کے بعد ریتی قبیلے نے سکندر کی فوج کو راستہ دیا۔یہ قبیلہ کئی عرصہ ساحل مکران پر رہا اور اس کے بعد وہاں سے ھجرت کر گیا۔یہ قبیلہ بلیدی قبیلے کا شاھی خاندان ہے۔اس وقت یہ قبیلہ ایران۔افغانستان۔عراق۔یمن۔مصر۔اٹلی۔شام اور پاکستان کے چاروں صوبوں میں قیام پزیر ہے۔اس قبیلے کو کئی قبایلی جنگوں میں بہت نقصانات ھوے ہیں۔ ﻣﺎﻧﺪﺍﺋﯽ ۔ ﯾﮧ ﻗﺒﯿﻠﮧ ﻧﻮﺷﮑﯽ، ﭼﺎﻏﯽ، ﮔﺮﻡ ﺳﯿﻞ، ﺍﻓﻐﺎﻧﺴﺘﺎﻥ ﺍﻭﺭ ﺍﯾﺮﺍﻥ ﻣﯿﮟ ﺁﺑﺎﺩ ﮨﮯ ۔ ﺷﺎﻧﺎﻣﮧ ﻓﺮﺩﻭﺳﯽ ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ ﻧﻮﺷﺮﻭﺍﻥ ﻋﺎﺩﻝ ﮐﮯ ﻣﺮﻧﮯ ﮐﮯ ﺍﻧﮭﻮﮞ ﻧﮯﺍﭘﻨﯽ ﺣﮑﻮﻣﺖ ﺑﻨﺎ ﻟﯽ ۔۔ ﺍﺱ ﻗﺒﯿﻠﮧ ﻣﯿﮟ ﺳﺮﺩﺍﺭ ﺧﻄﯽ ﺧﺎﻥ ﻣﺎﻧﺪﺍﺋﯽ ﻧﮯ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﮨﻤﺎﯾﻮﮞ ﮐﻮ ﭘﻨﺎﮦ ﺩﯼ ﺗﮭﯽ ۔ ﯾﮧ ﻋﻤﻞ ﻧﮧ ﺻﺮﻑ ﻣﺎﻧﺪﺍﺋﯽ ﺑﻠﮑﮧ ﭘﻮﺭﯼ ﺑﻠﻮﭺ ﻗﻮﻡ ﮐﯿﻠﺌﮯ ﺑﺎﻋﺚ ﻓﺨﺮ ﮨﮯ ۔ 1763 ﻣﯿﮟ ﻣﯿﺮ ﻧﻮﺭﯼ ﻧﺼﯿﺮ ﺧﺎﻥ ﻧﮯ ﻣﺎﻧﺪﺍﺋﯽ ﻗﻮﻡ ﮐﻮ ﺑﺎﺩﺷﺎﮨﺖ ﺍﻭﺭ ﺳﺮﺩﺍﺭﯼ ﺳﮯ ﺩﺳﺘﺒﺮﺩﺍﺭ ﮐﺮ ﮐﮯ ﻧﺌﯽ ﺁﻧﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﺍﻗﻮﺍﻡ ﮐﻮ ﻧﻮﺷﮑﯽ ﻣﯿﮟ ﺑﮍﮮ ﭘﯿﻤﺎﻧﮯ ﭘﺮ ﺁﺑﺎﺩ ﮐﺮ ﺩﯾﺎ