ریطہ بنت حارث
صحابیہ ریطہ بنت حارث ، اور اسے ربطہ کہا گیا، اور اسے رائطہ کہا گیا، آپ حبشہ ہجرت کرنے والے مہاجرین میں شامل تھیں۔ [1]
ريطة بنت الحارث | |
---|---|
رَيْطَة بنت الحارث بن جبَلة بن عامر بن كعب بن سعد بن تَيْم بن مرة | |
معلومات شخصیت | |
شوہر | حارث بن خالد بن صخر |
اولاد | موسى عائشة زينب فاطمة |
رشتے دار | أختها : صبيحة بنت الحارث |
عملی زندگی | |
نسب | القرشية التيمية |
اہم واقعات | ہجرت حبشہ |
درستی - ترمیم |
نسب
ترمیم- ان کی والدہ زینب بنت عبد اللہ بن سعیدہ بن مشنوء بن عبد بن حبتر تھیں جو خزاعہ سے تھیں۔
- ان کی بہن صبیحہ بنت حارث ۔
- اس نے حارث بن خالد بن صخر بن عامر بن سعد بن تیم بن مرہ سے شادی کی اور ان کی اولاد :[2]
- موسى
- عائشہ
- زينب
- فاطمہ [3]
اسلام
ترمیمآپ نے مکہ میں شروع میں اسلام قبول کیا اور بیعت کی، اور دوسری ہجرت حبشہ میں اپنے شوہر حارث بن خالد بن صخر کے ساتھ سر زمین حبشہ کی طرف ہجرت کی اور وہیں اس نے موسیٰ اور عائشہ کو جنم دیا۔ پھر زینب اور فاطمہ حبشہ کی سرزمین چھوڑ کر مدینہ چلی گئیں۔ جب وہ راستے سے پانی لینے آئے تو اس میں سے پانی پی لیا اور اس وقت تک وہاں سے نہ نکلے جب تک کہ ریطہ اور ان کے تمام بیٹے فوت نہ ہو گئے سوائے فاطمہ بنت حارث کے۔[4]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ ابن عبد البر (1992)، الاستيعاب في معرفة الأصحاب، تحقيق: علي محمد البجاوي (ط. 1)، بيروت: دار الجيل للطبع والنشر والتوزيع، ج. 4، ص. 1847
- ↑ ابن حجر العسقلاني (1995)، الإصابة في تمييز الصحابة، تحقيق: علي محمد معوض، عادل أحمد عبد الموجود (ط. 1)، بيروت: دار الكتب العلمية، ج. 8، ص. 130
- ↑ ابن الأثير الجزري (1994)، أسد الغابة في معرفة الصحابة، تحقيق: عادل أحمد عبد الموجود، علي محمد معوض (ط. 1)، بيروت: دار الكتب العلمية، ج. 7، ص. 106
- ↑ محمد بن سعد البغدادي (1990)، الطبقات الكبرى، تحقيق: محمد عبد القادر عطا (ط. 1)، بيروت: دار الكتب العلمية، ج. 8، ص. 201