زاد المسیر فی علم التفسیر

زاد المسير في علم التفسير علمِ تفسیر پر ایک کتاب ہے، جسے حافظ ابن جوزی نے تصنیف کیا ہے۔ زاد المسير ایک معتدل درجے کی تفسیری کتاب ہے، جس میں ابن الجوزی نے متقدمین کے اقوال جمع کیے ہیں۔ وہ قراءات، فقہی مسائل، اور لغوی نکات پر بھی گفتگو کرتے ہیں اور بعض اوقات اقوال کی ترجیح دیتے ہیں۔[1]

زاد المسیر فی علم التفسیر
مصنف ابن جوزی   ویکی ڈیٹا پر (P50) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

کتاب کی اہمیت

ترمیم

زاد المسير ابن جوزی کی اہم تفسیری تصنیف ہے، جس میں انہوں نے متقدمین کے تفسیری طرز کا مطالعہ کر کے غیر ضروری طوالت اور اختصار سے گریز کیا۔ یہ کتاب علمِ تفسیر کے جامع نکات پر مشتمل ہے، جیسا کہ وہ خود کہتے ہیں: "یہ مختصر مگر علم سے بھرپور کتاب ہے، جسے میں نے 'زاد المسير' نام دیا۔" زاد المسير تفسیر بالمأثور کی اہم کتاب ہے، جس میں ابن الجوزی نے سلف کے مستند اقوال کو جامع اور مختصر انداز میں پیش کیا۔ یہ ان کی تفسیری تصانیف کے درمیان معتدل مقام رکھتی ہے، جسے اثری اور نظری اصولوں پر ترتیب دیا گیا ہے۔[2][3]

تصنیف اور تحقیق

ترمیم

ڈاکٹر محمد بن عبدالرحمن کے مطابق، زاد المسير ابن الجوزی کی اہم ترین تصانیف میں سے ہے اور قرآن کی تفسیر کی نمایاں کتب میں شمار ہوتی ہے۔ ابن الجوزی نے مفسرین کے کام کا گہرا مطالعہ کر کے ان کی طوالت اور اختصار کی کمیوں کو دور کیا۔ یہ کتاب مختصر اور جامع ہے، علم سے بھرپور، اور معانی کو واضح کرنے کے لیے مناسب الفاظ کا استعمال کرتی ہے۔ ابن الجوزی نے اپنی تصنیف کا مقصد بیان کرتے ہوئے کہا: "جب میں نے دیکھا کہ اکثر مفسرین کی کتابوں میں آیات کے معانی کا مکمل احاطہ نہیں ہوتا اور ہر کتاب میں آیت کی وضاحت کے لیے مختلف کتب کا حوالہ دینا پڑتا ہے، تو میں نے یہ محسوس کیا کہ بہت سے تفاسیر میں ناسخ و منسوخ کا علم مکمل نہیں ہوتا، یا بعض اوقات اس میں اسباب نزول کا ذکر نہیں ہوتا، یا اگر ذکر ہوتا ہے تو مکی اور مدنی آیات کی تفریق نہیں کی جاتی، اور اگر یہ سب کچھ موجود ہو تو آیت کے حکم کی وضاحت نہیں ہوتی، اور اگر وہ بھی ہو تو آیت میں موجود اشکال کا جواب نہیں دیا جاتا، اور اسی طرح کی دیگر ضروریات کا فقدان ہوتا ہے۔"[4]

حوالہ جات

ترمیم

بیرونی روابط

ترمیم