زاہد اقبال
زاہد اقبال کا تعلق برطانیہ کی سیاسی جماعت کنزرویٹو پارٹی سے ہے وہ اس وقت بریڈفورڈ ویسٹ سے ممبر آف پارلیمنٹ مارشاسنگھ کے خلاف پارلیمنٹ کے امیدوار ہیں۔ کنزرویٹو پارٹی کو عام طور پر ٹوری پارٹی بھی کہا جاتا ہے۔ زاہد اقبال نے 1997 میں اس وقت جماعت میں شمولت اختیار کی جب اسے 1997 کے الیکشن کے بعد لیبر پارٹی کے ہاتھوں بری طرح شکست ہوئی تھی۔ یہ دور مارگریٹ تھیچر کا آخری دور تھا۔ زاہد اقبال نے ٹوریز کی جانب سے پہلا انتخاب 2001 میں بریڈفورڈ نارتھ سے لڑا جسے آئندہ انتخابات میں حلقہ جاتی تبدیلیوں کے باعث بریڈفورڈ ایسٹ کا نام دیا گیا ہے۔ زاہد اقبال لیبر کے ارکان آف پارلیمنٹ ٹیری رونی کے خلاف امیدوار تھے اپنے پہلے انتخاب میں زاہد کو ٹیری رونی کے مقابلے میں شکست ہوئی اور وہ دوسرے نمبر پر رہے۔ 2005 میں ٹوری پارتی کی جانب سے عراق جنگ کی حمائت کی وجہ سے انھوں نے احتجاجا انتخابات میں حصہ نہیں لیا تھا۔ آئندہ قومی انتخابات کے لیے زاہد اقبال بریڈفورڈ ویسٹ سے امید وار ہوں گے۔
خاندانی پس منظر
ترمیمزاہد اقبال آزاد کشمیر کے شہر میرپور میں پیدا ہوئے، وہ کم عمری میں ہی برطانیہ آ گئے تھے جہاں انھوں نے اسکول، کالج اور یونیورسٹی تک تعلیم حاصل کی۔ انھوں نے قانون کی ڈگری حاصل کی اور بیرسٹر بنے مگر قانون کے شعبے کی بجائے اپنے خاندانی پیشہ تجارت سے وابستہ ہو گئے۔ آج کل وہ کاروبار کے ساتھ سیاست میں بھی متحرک ہیں۔
بریڈفورڈ کے ہنگاموں کے دوران کردار
ترمیمسن 2001 میں بریڈفورڈ میں ہونے والے نسلی فسادات کے دوران زاہد اقبال نے مثبت کردار ادا کیا۔ وہ ہنگامے والے روز سارا دن نوجوانوں کو توڑ پھوڑ سے روکنے، جلائو گھیرائو سے منع کرنے اور ہنگامہ آرائی و پولیس پر حملوں سے روکتے نظر آئے۔ ان کا یہ کردار امن پسند شہریوں نے بہت پسند کیا۔ یہ وہ وقت تھا جب شہر کے ارکان آف پارلیمنٹ مارشا سنگھ سڑکوں پر عوام میں موجود رہنے کی بجائے مقامی ہوٹل سے نظارہ میں مصروف تھے۔