زیاد نمیری
زیاد بن عبد اللہ نمیری البصری ، آپ اہل بصرہ کے ایک تابعی اور ضعیف المرتبہ حدیث کے راوی ہیں۔امام پترمذی نے ان سے ایک حدیث روایت کی ہے۔
زیاد نمیری | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | زياد النميري |
رہائش | بصرہ |
لقب | النميرى البصرى |
عملی زندگی | |
طبقہ | صغار التابعين |
ابن حجر کی رائے | ضعيف |
پیشہ | محدث |
درستی - ترمیم |
روایت حدیث
ترمیمانس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے۔ اسے ان کی سند سے جابر جعفی، حبیب بن ابی حبیب بجلی، حسن بن ابی حسنہ، حماد ربیع، زیدہ بن ابی رقاد، سہیل بن ابی صالح، صدقہ بن یسار مکی نے روایت کیا ہے۔ عبد الرحمٰن مولیٰ قیس، عبد المومن سدوسی اور عدی بن ابی عمارہ نمیری الدھر۔ عمارہ بن زازان سیدالانی، ابو حفص عمر بن حفص نمیری، عمرو بن سعد فدکی، ابو جنب عون بن ذکوان قصاب اور ابو سعید بن مسلم بن ابی وضاح المودب [1]
جراح اور تعدیل
ترمیمیحییٰ بن معین نے کہا: "حدیث ضعیف ہے" اور ابو حاتم رازی نے کہا: "اس کی حدیث لکھی جائے گی اور بطور دلیل استعمال نہیں کی جائے گئی ۔"امام آجری کہتے ہیں: میں نے ابوداؤد سے اس کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے اسے ضعیف قرار دیا، ابن حبان نے ان کا تذکرہ"کتاب الثقات "ثقہ افراد کی کتاب میں کیا ہے اور کہا: اس سے غلطی ہوئی اور وہ غلطغ کرتا تھا۔ امام ترمذی نے ان سے ایک حدیث روایت کی ہے: من بنی اللہ مسجد "جس نے خدا کے لیے مسجد بنائی۔" [1]