زیریں بلاؤز
زیریں بلاؤز ایک قسم کی جنسی لذت اندوزی یا غیر مجاز شہوت بینی ہے جس میں ایک عورت کے پستانوں کو بہ نظر غائر دیکھا جاتا ہے جب وہ ان کے کپڑوں ارر خاص طور پر بلاؤز پر سے نظریں پھیرتے ہیں۔[1] اس معاملے میں ممکن ہے کہ کسی قسم کی غیر مجاز تصاویر کا لیا جانا شامل ہو سکتا ہے جو بہ طور خاص عورتوں کے لباس کے اوپری حصے پر مرکوز ہو، بلاؤز ہی پر تمام توجہ دے یا اسی طرح کا کوئی لباس (مثلًا شبانہ لباس)، جس کا مقصد پستانوں کی ساخت کی تفریحی عکاسی ہو سکتا ہے۔
اس طرز عمل کو جنسی لذت اندوزی یا غیر مجاز شہوت بینی کی شکل سمجھا جاتا ہے اور یہ بالائی لہنگا کے مشابہ ہے۔ ڈیجیٹل تصویر کشی کی آمد کے بعد اور کیمرا فونوں کی موجودگی کے دور میں تو تو پستانوں کی ساخت کی خفیہ تصویر کشی کچھ ویب سائٹوں پر بے حد مقبول ہو چکی ہے جو اس طرح کی تصاویر ہی کے لیے شہرت رکھتے ہیں۔[2][3] کئی امریکی اور آسٹریلیائی ریاستیں ایسے مخصوص قوانین رکھتی ہیں جو اس طرح کی تصویر کشی کی ممانعت کرتے ہیں۔[4]
زیریں بلاؤز کی تصویر کشی سے جڑے اخلاقی پہلو بالائی لہنگا کی تصویر کشی سے بھی تعلق رکھتے ہیں۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ Tom Dalzell and Terry Victor, Sex Slang, page 51, Routledge, 2007, آئی ایس بی این 9781134194926
- ↑ Lisa Guerin, Smart Policies for Workplace Technologies, page 215, Nolo, 2013, آئی ایس بی این 9781413318432
- ↑ Anil Aggrawal, Forensic and Medico-legal Aspects of Sexual Crimes and Unusual Sexual Practices, page 134, CRC Press, 2008, آئی ایس بی این 9781420043099
- ↑ Lance E Rothenberg, "Re-thinking privacy آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ wcl.american.edu (Error: unknown archive URL)", American University Law Review, Washington College of Law
مزید پڑھیے
ترمیم- The Future of Reputation, Gossip, Rumour and Privacy on the Internet, Daniel J. Solove, Yale University Press, 2007, آئی ایس بی این 978-0-300-12498-9, p. 166
- Sex in Consumer Culture, Tom Reichert, Jacqueline Lambiase, Routledge, 2006, آئی ایس بی این 0-8058-5090-2
- Sex Crimes Investigation: Catching and Prosecuting the Perpetrators, Robert L. Snow, Greenwood Publishing Group, 2006, آئی ایس بی این 0-275-98934-8, p. 146
بیرونی روابط
ترمیمویکی ذخائر پر زیریں بلاؤز سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
- "Gender and Electronic Privacy"۔ Electronic Privacy Resource Center۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-03-23
- "Privacy issues plague picture phones"۔ The Honolulu Advertiser۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-03-23
- "Unauthorized photos"۔ Caslon Analytics۔ 2006-12-06 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-03-23
- "Surveillance Society: The Experts Speak"۔ Business Week Online۔ 26 مئی 2011 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
{{حوالہ ویب}}
: الوسيط غير المعروف|deadurl=
تم تجاهله (معاونت)