زینب عباس کی پیدائش 14 فروری 1989ء کو ہوئی۔ وہ ایک پاکستانی ٹیلی ویژن میزبان اور میک اپ آرٹسٹ ہیں۔ [2][3][4][5]

زینب عباس
معلومات شخصیت
پیدائش 14 فروری 1989ء (35 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لاہور  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ ٹیلی ویژن میزبان،  کھیل مبصر[1]،  میک اپ آرٹسٹ  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ذاتی زندگی اور تعلیم ترمیم

زینب ناصر عباس اور سیاست دان عندلیب عباس کے گھر ،[5] ، لاہور میں پیدا ہوئیں [2] [3] ان کے والد فیصل آباد اور حافظ آباد کرکٹ ٹیموں میں بطور باؤلر کھیلتے تھے جبکہ ان کی والدہ پاکستان تحریک انصاف کی سینئر ممبر ہیں ، جو خواتین کے لیے مخصوص نشست پر پاکستان کی قومی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئی ہیں۔ پنجاب سے اور انھیں وفاقی پارلیمانی سیکرٹری برائے امور خارجہ مقرر کیا گیا [6] ۔زینب عباس نے انگلینڈ سے مارکیٹنگ اور حکمت عملی میں ایم بی اے کی ڈگری حاصل کی۔ [4]۔نومبر 2019ء میں ،زینب عباس نے لاہور میں حمزہ کاردار سے شادی کی۔ [7] حمزہ کارداد سابق وزیر خزانہ اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے سابق گورنر ، شاہد حفیظ کاردار کے صاحب ذادے اور پاکستان کرکٹ ٹیم کے پہلے کپتان عبد الحفیظ کاردار کے پوتے ہیں ۔ [8]

کیریئر ترمیم

زینب عباس نے 2015ء تک اپنے اسٹوڈیو کے ساتھ میک اپ آرٹسٹ کی حیثیت سے کام کیا ، انھوں نے سب سے پہلے ورلڈ کپ کرکٹ پروگرام [2] [3] کے لیے آڈیشن دیا تھا اور اس طرح کرکٹ پر تبصروں کے ذریعے میں اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔انھوں نے پاکستان کے آزاد خبرنامے ڈان [9] اور دنیا نیوز [4] [10] کے لیے کھیلوں کے تبصرے بھی لکھے ہیں۔زینب عباس ویب گاہ ٹاک شو "ساول کرکٹ کا" [11] [12] کے علاوہ دنیا نیوز [4] پر اسپورٹس پروگرام "کرکٹ دیوانگی" کی میزبانی بھی کر چکی ہیں۔2019ء میں ، زینب عباس انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے کرکٹ ورلڈ کپ[2] [5] میں پہلی پاکستانی خاتون پیش کنندہ بھی بن گئیں۔

تنازعات ترمیم

زینب عباس اپنے کیریئر میں کچھ تنازعات میں بھی مبتلا رہیں ہیں ، جو عام طور پر ان کے سوشل میڈیا پر آف فیلڈ کھلاڑیوں کے ساتھ ہونے والی بات چیت سے متعلق ہیں۔نومبر 2018ء میں ، زینب عباس نے پاکستانی بین الاقوامی کرکٹ کھلاڑی بابر اعظم کو ٹویٹ کرکے اپنی پہلی ٹیسٹ سنچری پر مبارکباد پیش کی:"اچھی طرح سے کھیلا - مکی آرتھر کو" بیٹے کی "سنچری پر مبارکباد دیتے ہیں۔ بابراعظم نے اس کا جواب دیتے ہوئے کہا: "کچھ کہنے سے پہلے سوچو اور اپنی حدود کو عبور کرنے کی کوشش نہ کرو !!!". سوشل میڈیا پر لوگوں کی رائے مختلف اور متنازع رہی ، کچھ کھیلوں کے شوقین افراد نے یہ دعوی کرکے زینب عباس کا دفاع کیا کہ وہ کوچ کے طور پر مکی آرتھر کی تعریف کررہی ہیں۔ کچھ لوگوں نے یہ کہا کہ زینب عباس غیر ذمہ دار ہیں۔[5] [13] [14] [15] [16]

حوالہ جات ترمیم

  1. https://timesofindia.indiatimes.com/etimes/trending/who-is-pakistani-journalist-zainab-abbas-and-why-did-she-leave-india-during-the-world-cup/articleshow/104315127.cms
  2. ^ ا ب پ ت "From a makeup artist to ICC presenter: Zainab Abbas narrates her cricket journey"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی) 
  3. ^ ا ب پ "Abbtakk.tv: Latest News Breaking Pakistan, World, Live Videos"۔ Abb Takk News 
  4. ^ ا ب پ ت "An Inspirational Evening with Hissan-Ur-Rehman and Zainab Abbas"۔ LUMS (بزبان انگریزی)۔ 9 May 2017۔ 12 اکتوبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 مارچ 2020 
  5. ^ ا ب پ ت "Zainab Abbas"۔ CricTracker۔ 12 اکتوبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 مارچ 2020 
  6. "15 MNAs appointed as parliamentary secretaries | Pakistan Today"۔ www.pakistantoday.com.pk 
  7. "Cricket commentator Zainab Abbas has tied the knot"۔ images.dawn.com۔ 25 November 2019 
  8. Web Desk (26 November 2019), "Pakistani cricket commentator ties knot with Hamza Kardar" آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ dailytimes.com.pk (Error: unknown archive URL), DailyTimes. Retrieved 30 November 2019.
  9. "News stories for Zainab Abbas - DAWN.COM"۔ www.dawn.com (بزبان انگریزی) 
  10. "Zainab Abbas, Author at Dunya Blog"۔ Dunya Blog 
  11. "'Brighto Sawal Cricket Ka!' - Pakistan's first-ever web series releases today"۔ The Nation (بزبان انگریزی)۔ 19 October 2017۔ 05 جولا‎ئی 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2020 
  12. "Cricket Videos - Pakistan Cricket Board (PCB) Official Website"۔ www.pcb.com.pk 
  13. "Babar Azam slams anchor Zainab Abbas: Don't Try To Cross Your Limits" 
  14. "Twitter in an uproar over Babar Azam's response to Zainab Abbas's tweet | Samaa Digital"۔ Samaa TV 
  15. "Babar Azam slams Zainab Abbas for calling him 'Mickey Arthur's son' | Pakistan Today"۔ www.pakistantoday.com.pk۔ 12 اکتوبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2020 
  16. "Babar Azam flays Zainab Abbas for calling him 'Mickey Arthur's son'"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)