سائب بن یزید ( - 91ھ) آپ صغار صحابہ میں سے تھے۔ جب ان کی عمر سات سال تھی۔اس وقت آپ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت اختیار کی ۔آپ قلیل الروایت صحابہ میں سے ہیں۔آپ نے 91ھ میں وفات پائی ۔[1] [2]

سائب بن یزید
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 625ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدینہ منورہ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات سنہ 710ء (84–85 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ محدث   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

سیرت ترمیم

سائب بن یزید بن سعید بن ثمامہ بن الاسود بن اخت النمر ہیں ان کے نسب میں اختلاف ہے تو کہا گیا: کنانی، اور کہا گیا: لیثی، اور یہ کہا گیا۔ کہا گیا: سلمی، اور کہا گیا: ہذلی، اور کہا گیا: ایزدی۔ عطاء بن سائب کا خادم جس کا نام ابو یزید تھا اس کے دادا سعید بن ثمامہ بنو عبد شمس کے حلیف تھے۔ سائب بن یزید اپنے سر کے اگلے حصے سے سر کے اوپر تک کالا تھا اور ان کی داڑھی اور سر کا باقی حصہ سفید تھا تو ان سے پوچھا گیا تو سائب نے کہا : "رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! میرے پاس سے گزرے اور مجھ سے کہا: تم کون ہو؟ میں نے کہا: سائب بن یزید، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے سر کا مسح کیا پھر موت تک وہ جگہ کبھی سفید نہ ہوئی۔ السائب نے کہا: میرے والد نے میرے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج کیا جب میں سات سال کا تھا۔

روایت حدیث ترمیم

حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی گئی ہے، اور یہ ان کی سند سے مروی ہے: ابن شہاب الزہری، ابراہیم بن عبداللہ بن قریز، یحییٰ بن سعید انصاری، جعید بن عبدالرحمٰن، ان کے۔ ولد عبداللہ بن سائب، عمر بن عطاء بن ابی خوار، اور عبدالرحمٰن بن حمید بن عبدالرحمٰن بن عوف وغیرہ۔ اور ائمہ صحاح ستہ نے اسے روایت کیا ہے۔ [3]

وفات ترمیم

آپ نے 91ھ میں وفات پائی ۔

حوالہ جات ترمیم

  1. الذهبي (2001)۔ "سير أعلام النبلاء، ومن صغار الصحابة، السائب بن يزيد ، جـ 3"۔ www.islamweb.net۔ مؤسسة الرسالة۔ صفحہ: 437: 439۔ 17 أغسطس 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مارچ 2019 
  2. "البداية والنهاية/الجزء التاسع/السائب بن يزيد بن سعد بن تمامة - ويكي مصدر"۔ ar.wikisource.org۔ 8 ديسمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مارچ 2019 
  3. "البداية والنهاية/الجزء التاسع/السائب بن يزيد بن سعد بن تمامة - ويكي مصدر"۔ ar.wikisource.org۔ 8 ديسمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مارچ 2019