تنسیل (cloning) سے مراد ایک ایسے عمل کی ہوتی ہے جس میں کسی بھی جسم کی نقل (بالفاظ دیگر نسل) تیار کی جائے، اسی وجہ سے اس کو تنسیل کہا جاتا ہے یعنی نسل تیار کرنا۔ تنسیل کو آسان الفاظ میں مثل تولید بھی کہتے ہیں جبکہ بعض اوقات استنساخ اور ھمتاسازی بھی کہا جاتا ہے لیکن تنسیل کا لفظ نسل کی نقل تیار کرنے کے مفہوم کے لحاظ سے بہتر ہے۔ دراصل حیاتی طرزیات (biotechnology) کے شعبہ سے تعلق رکھنے والا ایک علم ہے جس میں کسی جاندار کا بالکل یکساں شبیہ یا نقل (same copy) تیار کرنے کا مطالعہ اور تحقیق کی جاتی ہے۔ بالفاظ دیگر حیاتیات میں تنسیل ایک ایسے علم کو کہا جاتا ہے جس کے ذریعہ کسی حیاتیاتی کثیر خلوی جاندار کی وراثی (genetically) طور پر ایسی نقل تیار کی جاتی ہے جو ہرطرح سے اس جاندار کی مثال ہو۔ تنسیل یا کلوننگ کا لفظ چند دیگر معنوں میں بھی استعمال کیا جاتا ہے مثلا غیرجنسی تولید اور مکثورخامری زنجیری تعامل (polymerase chain reaction) کی پیداوار (products) وغیرہ

انگریزی میں لفظ کلون (clon) دراصل 1903 سے نباتیات (botany) میں مستعمل ہے اور یونانی زبان سے ماخوذ ہے۔ جس کا مطلب قلم لگانا کے ہیں، یعنی پودے کی شاخ لگا کر نیا پودا تیار کرنا ہے علم الوراثہ (Genetic) میں یہ لفظ 1970 سے دیکھنے میں آ رہا ہے اور اس کی ہجے میں ایک e کا اضافہ ہو کر clone بن گیا ہے۔

تنسیل کی چار اہم اقسام ہیں

سالماتی تنسیل

ترمیم
فائل:CLONING.PNG
تنسیل (کلوننگ) کے اہم مراحل کی شکلی وضاحت

کسی وراثہ یا Gene کو استعمال کرکے تنسیل کرنے کے لیے سب سے پہلے جس چیز کی ضرورت ہوتی ہے وہ ہے بذات خود، وراثہ یا جین۔ اس جین کی، ایک مخصوص طریقہ کار جس کو مکثورخامری زنجیری تعامل کہتے ہیں کے ذریعہ نقول تیار کر کہ اس کی مقدار میں اس قدر اضافہ کیا جاتا ہے کہ جو کلوننگ کے تجربہ کے لیے درکار ہوتی ہے۔ اور پھر دوسرا مرحہ اس کو ایک نئے دوسرے خلیہ میں داخل کرنا ہے اور یہ عمل کرنے کے لیے جین یا وراثہ کو یوں سمجھیئے کہ ایک گاڑی (جس کو ویکٹر کہتے ہیں) میں بٹھا کر دوسرے خلیے میں پہنچادیا جاتا ہے۔

بنیادی طور پر اس پورے عمل کے چار اہم مراحل ہوتے ہیں

الف - سب سے اول یہ کے اس جین کی نقول تیار کرنا یعنی، افزائش۔ ب - پھر اس جین کو ایک دوسری مددگار جین کے ساتھ جوڑنا یعنی، پیوستگی۔ ج: پھر اس پیوستہ جین (وراثہ) کو ایک بیکٹیریا کے خلیے میں داخل کرکے اس بیکٹیریا کے ذریعہ اس کی بہت سی کاپیاں (نقول) تیار کروانا۔ د - اب ان بیکٹیریاؤں میں سے صرف ان کو چن کر نکالنا کہ جن میں مطلوبہ جین (وراثہ) کی کاپیاں بن گئی ہوں۔ چاروں مراحل کی تفصیل یوں ہے ۔۔۔۔۔

ا: افزائش

ترمیم

اسے amplification بھی کہتے ہیں اور اس مرحہے میں اس جین یعنی وراثے کی جس کی کلوننگ کرنی ہوتی ہے PCR کے عمل کی مدد سے افزائش کی جاتی ہے دوسرے الفاظ میں یوں کہ لیں کہ اس کی تعداد میں اضافہ کیا جاتا ہے، یہ عمل فوٹو کاپی تیار کرنے کے جیسا ہے کہ اس کے زریے مطلوبہ جین کی کثیر تعداد میں کاپیاں یا نقول تیار کرلی جاتی ہیں۔

ب: پیوستگی

ترمیم

پیوستگی کو ligation بھی کہتے ہیں اور یہ دوسرا مرحلہ ہے جس میں افزائش کے بعد بننے والی وراثے کی کاپیوں (نقول) کو ایک دوسری مددگار جین (وراثے) میں جوڑا جاتا ہے، مددگار جین کو ویکٹر (سمتیہ) کہتے ہیں اور یہ ہماری مطلوبہ جین کے لیے ایک گاڑی کا کام کرتا ہے اور اس کو تیسرے مرحلہ کے لیے استعمال ہونے والے خلیہ کے اندر پہنچادیتا ہے۔

درحقیقت یہ ویکٹر ایک بیکٹیریا کا دائری یا لچھے کی شکل والا ڈی این اے ہوتا ہے جس کو پلازمڈ کہتے ہیں۔ اپنی مطلوبہ جین کو اس پلازمڈ میں پیوست کرنے کے لیے سب سے پہلے اس لچھے کی شکل والے DNA یا پلازمڈ کو کسی ایک مخصوص کردہ مقام سے کاٹ کر اس لچھے کو کھول لیا جاتا ہے (کاٹنے کا یہ عمل ایک خامرے restriction enzyme کی مدد سے کیا جاتا ہے) اور اسی خامرے کی مدد سے اپنی مطلوبہ جین (وراثے) کا وہ حصہ بھی دونوں جانب سے کاٹ کر نکال لیا جاتا ہے جس کی کلوننگ کرنا مقصود ہو۔ اب کھلے ہوئے پلازمڈ سروں پر، ایک اور خامرے پیوستگی کی مدد سے اپنی جین کے سروں کو جوڑ دیا جاتا ہے