سجدہ ایک اسلامی اصطلاح ہے۔ اس میں سر کو زمین پر ٹیکتے ہیں اور بعض افراد کے مطابق سات اور بعض کے مطابق آٹھ اعضاء زمین پر رکھنا پڑتے ہیں۔ اسلام میں سجدہ صرف اللہ کو کیا جاتا ہے۔ مسلمانوں کی نماز میں ایک رکعت میں دو دفعہ سجدہ کرنا پڑتا ہے۔ نماز کے علاوہ بھی سجدہ کیا جا سکتا ہے مگر صرف اللہ کو۔ قرآن مجید کی بعض آیات پر سجدہ واجب ہے اور کچھ پر سجدہ مستحب ہے۔ اس کے علاوہ اللہ کے شکر کے لیے بھی سجدہ شکر کیا جاتا ہے۔ صرف نمازِ جنازہ ایسی نماز ہے جس میں سجدہ نہیں ہوتا۔ قرآن میں ایک سورۃ السجدۃ کے نام سے موجود ہے۔ سجدہ کی جمع کو سجود کہتے ہیں۔ اس کے اصل معنی فرو تنی اور عاجزی کرنے کے ہیں اور اللہ کے سامنے عاجزی اور اس کی عبادت کرنے کو سجود کہا جاتا ہے اور یہ انسان حیوانات اور جمادات سب کے حق میں عام ہے ( کیونکہ )سجود کی دو قسمیں ہیں ۔

مسلمان نماز کے دوران سجدہ میں مصروف ہیں

سجود اختیاری ترمیم

جو انسان کے ساتھ خاص ہے اور اسی سے وہ ثواب الہی کا مستحق ہوتا ہے جیسے فرمایا :
فَاسْجُدُوا لِلَّهِ وَاعْبُدُوا[ النجم/ 62] سو اللہ کے لیے سجدہ کرو اور اسی کی ) عبادت کرو ۔.

سجودتسخیری ترمیم

جو انسان حیوانات اور جمادات سب کے حق میں عام ہے۔ چنانچہ فرمایا :۔ : وَلِلَّهِ يَسْجُدُ مَنْ فِي السَّماواتِ وَالْأَرْضِ طَوْعاً وَكَرْهاً وَظِلالُهُمْ بِالْغُدُوِّ وَالْآصالِ [ الرعد/ 15] اور فرشتے ) جو آسمانوں میں ہیں اور جو ( انسان ) زمین میں ہیں۔ چار ونا چار اللہ ہی کو سجدہ کرتے ہیں اور صبح وشام ان کے سایے ( بھی اسی کو سجدہ کرتے ہیں اور صبح وشام ان کے سایے ( بھی اسی کو سجدہ کرتے ہیں )[1]

حوالہ جات ترمیم

  1. مفردات القرآن امام راغب اصفہانی