سرزمین الاحقاف حقف کی جمع ہے۔ حقف ریت کے اس ٹیلے کو کہتے ہیں جو مستطیل ہو اور مرتفع ہو لیکن قدرے منحنی ہو۔
قوم عاد کا مرکزی مقام ارض احقاف ہے یہ حضر موت کے شمال میں اس طرح واقع ہے کہ اس کے شرق میں عمان اور شمال میں ” ربع خالی “ ہے جسے صحرائے اعظم الدھنا بھی کہتے ہیں گو ” ربع خالی “ آبادی کے لائق نہیں تاہم اس کے اطراف میں کہیں کہیں آبادی کے قابل کچھ کچھ زمین ہے خصوصاً اس حصہ میں جو حضر موت سے نجران تک پھیلا ہوا ہے اگر چہ اس وقت وہ بھی آباد نہیں ہے اور بجز ریت کے ٹیلوں کے اور کچھ نظر نہیں آتا۔ تاہم قدیم زمانے میں اسی حضر موت اور نجران کے درمیانی حصہ میں ” عاد ارم “ کا مشہور قبیلہ آباد تھا۔ جس کو خدا نے آس کی نافرمانی کی پاداش میں آندھی کا عذاب بھیج کر نیست ونابود کر دیا تھا۔[1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. انوار البیان فی حل لغات القرآن، سورہ الاحقاف آیت 21،علی محمد،مکتبہ سید احمد شہید لاہور