سریہ علی ابن ابی طالب (فلس)
ربیع الاخر 9 ہجری کو قبیلہ طے کے ایک بت الفلس کو منہدم کرنے کے لیے سریہ علی بن ابی طالب بھیجا گیا۔ اس میں ڈیڑھ سو انصار شامل تھے سو اونٹنیوں پر اور پچاس گھوڑوں پر سوار تھے،اس میں بڑا جھنڈا سیاہ اور چھوٹا سفید رنگ کا تھا یہ صبح ہوتے ہی آل حاتم پر ٹوٹ پڑے بت کو توڑ دیا ان کے ہاتھ قیدی اور اونٹ بکریاں آئیں انہی قیدیوں میں عدی بن حاتم کی بہن بھی تھی جبکہ عدی بن حاتم اس وقت شام بھاگ گئے۔ الفلس کے خزانے سے تلواریں ملیں جن میں سے ایک کا نام رسوب دوسری کا المخذم اور تیسری کا الیمانی تھا۔[1]
سریہ علی ابن ابی طالب | |
---|---|
عمومی معلومات | |
| |
متحارب گروہ | |
مسلمان | |
نقصانات | |
درستی - ترمیم |
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ طبقات ابن سعد حصہ اول صفحہ 375محمد بن سعد نفیس اکیڈمی کراچی