حج و عمرہ سے متعلق ایک اسلامی اصطلاح، دوران حج صفا اور مروہ پہاڑوں پر چڑھنے اورمخصوص انداز میں ان کے درمیان سات چکر لگانے کو سعی کہا جاتا ہے۔ صفا و مروہ کے درمیان جگہ جہاں سعی کی جاتی ہے اسے مسعی کہتے ہیں۔ آئمہ ثلاثہ کے نزدیک یہ حج کا رکن ہے۔ حج و عمرہ میں سعی کے بعد حاجی یا عمرہ کرنے والا حلق و تقصیر کراتا ہے۔ اس کے بعد وہ احرام کھول دیتا ہے۔

مسعی کا ایک منظر
کوہ صفا و مروہ ، سعی کا مقام

طریقہ ترمیم

حاجی یا عمرہ کرنے والا، صفا کی طرف سے مروہ تک جائے، یہ ایک چکر ہو گا، اب مروہ سے صفا کی طرف واپس آئے تو یہ دوسرا چکر ہو گیا، اسی طرح سات چکر پورے کیے جاتے ہیں، اس طرح آخری چکر مروہ پر ختم ہو گا۔[1] اگر کوئی غلطی سے یا کسی دوسری وجہ سے مروہ کی طرف سے صفا کی جانب سعی کرے تو تب اس کو آٹھ چکر لگانے ہوں گے تب، اس کی سعی کے سات چکر مانے جاتے ہیں، کیونکہ پہلا چکر صفا سے مروہ کی جانب ہے، مروہ سے شروع کرنے والے کا پہلا چکر شمار نہیں کیا جاتا۔[2][3]

مزید دیکھیے ترمیم

نگار خانہ ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. علامہ سراج الدین علی بن عثمان اوسی حنفی (متوفی 569ھ)، فتاوا سراجیہ، کتاب الحج، باب افعال لحج، صفحہ 33
  2. امام محمد بن حس شیبانی (متوفی 189ھ)، المبسوط، جلد 6، کتاب المناسک، باب السعی بین الصفا والمررۃ، صفحہ 342
  3. مفتی امجد علی اعظمی،بہار شریعت,حصہ ششم، صفا و مروہ کی سعی کا بیان، صفحہ 59