سنئیر صحافی ، کالم نگار، لاہور پریس کلب کے لائف ٹائم ممبر

مولوی سعید اظہر نے اپنے صحافتی سفر کا آغاز شریف فاروق کے روزنامہ جہاں نما سے کیا تھا۔ بعد میں انھوں نے روزنامہ کوہستان، جمہور، آزاد، پاکستان ٹائمز، نوائے وقت، مشرق، مساوات اور روزنامہ پاکستان میں بھی کام کیا. ان اخبارات میں انھوں نے مترجم اور سب ایڈیٹر سے لے کر نیوز ایڈیٹر، میگزین ایڈیٹر، ڈپٹی ایڈیٹر اور کئی بار ایڈیٹر کے پر شکوہ عہدہ تک کام کیا لیکن ان کی اصل صلاحیتوں کا اظہار ہفت روزہ جرائد میں ہوا. ان کی تحریر کے جوہر آغا شورش کاشمیری کے ہفت روزہ چٹان‘ مولانا کوثر نیازی کے ہفت روزہ شہاب‘ سرور سکھیرا کے ماہنامہ دھنک اور مجیب الرحمن شامی کے ہفت روزہ زندگی میں زیادہ کھل کر سامنے آئے۔ ایک زمانے میں انھوں نے سعادت خیالی کے ساتھ مل کر ہفت روزہ حالات اور حسن نثار اور مظفر محمد علی کی معاونت میں ہفت روزہ زنجیر بھی نکالے جو اپنے اعلیٰ معیار کے باوجود مارکیٹ کے تقاضے پورے نہ کرسکے اور بند ہو گئے. [1]

طویل صحافتی کریئر میں سعید اظہر نے نواب اکبر بگٹی، ولی خان، نبی بخش زہری، شیرباز مزاری اور اصغر خان سمیت کئی بڑے سیاست دانوں کے انٹرویوز کیے جو نہایت تہلکہ خیز ثابت ہوئے.

عمر کے آخری حصہ میں روزنامہ جنگ سے بطور کالم نگار وابستہ رہے.

وفات

ترمیم

بوجہ کینسر مثانہ بعمر 74 برس 9 اپریل 2020ء کو لاہور میں وفات پاگئے،[2][3]

حوالہ جات

ترمیم