سلامان و ابسال ایک تمثیلی حکایت ہے جسے کئی فلسفیوں مثلاً حنین بن اسحاق، ابن سینا اور خواجه نصیرالدین طوسی وغیرہ نے مختلف انداز میں روایت کیا ہے۔

پس منظر

ترمیم

طبیب اور یونانی کتابوں کے عربی مترجم حنین بن اسحاق نے داستان سلامان و ابسال کوسب سے پہلی بار لکھا تھا۔ حنین بن اسحاق کے بقول اسے یہ داستان قدیم یونانی کتب کے نسخہ جات میں مندرج ملی تھی۔ اس داستان کے نسخے برٹش میوزیم لائبریری اور تہران یونیورسٹی کی مرکزی لائبریری میں موجود ہیں۔ [1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. سجادی، ضیاء الدین، حی بن یقظان و سلامان و ابسال، انتشارات سروش، چاپ دوم: 1382