سلفیت کوئی نیا فرقہ اور خودساختہ نظام زندگی کا نام نہیں بلکہ قرون مفضلہ کے سلف صالحین کے منہج پر چلنے کا نام ہے۔سلف صالحین سے مراد صحابہ ، تابعین اور ان کے اتباع یعنی رسول اللہ ﷺ نے جن تین زمانوں کی خیروبھلائی کا ذکر فرمایا ہے ان زمانوں کے نیک وصالح افراد جنھوں نے رسول اللہ ﷺ کے دین کو صحیح سے سمجھا اور اس پر اسی طرح عمل کیا جس طرح آپ نے حکم دیا۔جو لوگ ان اسلاف کرام کے منہج پر چلے انھیں سلفی کہا جاتا ہے اور جو اس سے بچھڑ جائے خلف میں اس کا شمار ہوگا۔

سلفی جہادی آئیڈیالوجی

ترمیم

سلفی جہادی آئیڈیالوجی سلفیت کی ایک مخصوص اور متشدد شکل ہے، جس کی بنیاد وہابی جہادی آئیڈیالوجی پر رکھی گئی ہے۔ اس نظریے کا دعویٰ ہے کہ اسلام کی خالص ترین شکل کو دوبارہ زندہ کرنا اور اسلامی خلافت کا قیام کرنا ضروری ہے، اور اس مقصد کے لیے غیر ریاستی مسلح جدوجہد یعنی "پرائیویٹ جہاد" کو جائز سمجھا جاتا ہے۔ سلفی جہادی آئیڈیالوجی کے پیروکار خود کو سلف صالحین کے راستے پر چلنے والا سمجھتے ہیں، لیکن ان کے طریقے اور حکمت عملی کا تعلق وہابیت کی سخت گیر تعلیمات سے ہے۔ یہ نظریہ دنیا بھر میں اسلامی خلافت اور شریعت کے مکمل نفاذ پر زور دیتا ہے، اور غیر مسلم حکومتوں کے ساتھ ساتھ مسلم حکومتوں کے خلاف بھی مسلح بغاوت کو جائز قرار دیتا ہے، اگر وہ اسلامی شریعت کے مطابق حکمرانی نہ کریں۔

سلفی مسلک کے نامور علما

ترمیم

شیخ محمد ناصر الدین البانی۔ شیخ عبد العزیز بن عبد اللہ بن باز۔ شیخ الحدیث علامہ عبید اللہ رحمانی مبارکپوری۔ علامہ احسان الہی ظہیر

حوالہ جات

ترمیم