سماجی تناؤ (انگریزی: Social stress) کسی شخص کے دوسرے لوگوں اور سماجی ماحول سے اس کے عمومی تعلقات کی وجہ سے ابھرنے والا تناؤ ہے۔ انسانی معاشرے میں فکری انتشار اور سماجی تناؤ رواداری اور بھائی چارے کے فقدان کے باعث پیدا ہوتا ہے۔اس کی انسدادی تدبیر اس بات میں ہے کہ جمہوری رویوں اور امن وآتشی کی فضا کو قائم رکھا جائے تاکہ معاشرے میں مزید استحکام اور باہمی اعتماد پیدا ہو سکے۔[1]

عالمی تجزیہ ترمیم

تجزیہ کاروں نے 100 جائزوں کا مطالعہ پیش کیا ہے جن میں 17 ملکوں کے لگ بھگ چار لاکھ افراد شریک تھے۔ اس مطالعے میں سماجی تناؤ کے مختلف اثرات کا جائزہ لیا گیا ہے جس سے پتا چلا ہے کہ خاندان سے قریبی رابطے کا لوگوں کی لمبی زندگی پرکم اثر تھا، لیکن دوستوں سے بار بار رابطہ کرنا رشتہ داروں کی نسبت زیادہ فائدہ مند تھا جس سے ایک شخص کی لمبی زندگی کے امکانات میں سات فیصد اضافہ ہوا۔[2]

اثرات ترمیم

سماجی تناؤ کے اثرات کسی بھی فرد کے جسمانی، دماغی اور اندرونی صحت پر پڑ سکتے ہیں۔ یہ دو افراد یا کسی گروہ میں عدم اتفاق کا سبب بن سکتا ہے۔ سماج کے مختلف طبقات میں لڑائی جھگڑے ہو سکتے ہیں۔ ملک اور دنیا میں بے امنی ہو سکتی ہے۔ تاہم سماجی تناؤ کا تدارک آپسی سوجھ بوجھ میں اضافہ، تنازعات کی یکسوئی کی کوشش، مفاہمت اور ناخوش گوار واقعات اور تجربوں سے آگے بڑھ کر مثبت راہ پر گام زن ہونے کی کوشش کرنا ہے۔ انفرادی اور سماجی زندگی میں تناؤ سے آزادی، دوستانہ رویہ، افہام و تفہیم ہی مثبت اور صحت مند پیش قدمی کی ضمانت دے سکتے ہیں۔

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم