سماجی علوم
سماجی علوم معاشرتی علوم، بشریات اور تاریخ کا مجموعی مطالعہ ہے۔ اسکولی پروگراموں میں سماجی علوم کے تحت ایک مربوط اور منظم پڑھائی فراہم ہوتی ہے جس میں انسانیات، آثاریات، معاشیات، جغرافیہ، تاریخ، عدلیہ، فلسفہ، سیاسیات، نفسیات، مذہب اور عمرانیات جیسے تعلیمی شعبے شامل ہوتے ہیں، جن کے ساتھ ساتھ مناسب مواد بشریات، ریاضی اور قدرتی سائنس سے شامل کیا جاتا ہے۔
تعارف
ترمیمسماجی علوم کا اولین مقصد یہ ہے کہ جوان لوگ وہ صلاحیت پیدا کریں جس سے وہ معلومات اور وجوہ کے ساتھ عوامی مفاد کے فیصلے لے سکیں، جیساکہ ثقافتی اختلافات اور جمہوری سماج کی ہاہمی طور پر منحصر دنیا کے شہریوں کے طور پر انھیں لینا چاہیے۔[1]
عمومًا سماجی علوم تاریخ اور جغرافیہ میں اس وقت منقسم ہوتا ہے جب طالب علم چھٹی جماعت یا اس کی کوئی قریبی جماعت میں پہنچتا ہے۔ کچھ امریکی اسکولوں میں ثانوی سطح پر جغرافیہ کی کوئی کلاس نہیں ہوتی۔
تاریخ
ترمیمسماجی علوم کی موجودہ تاسیس بلاشبہ بااثر شخصیات پر مرکوز ہونے سے بنی ہے۔[2] 1916ء کا ایک مطالعہ جس کا عنوان Social Studies in Secondary Education تھا،[3][4][5] اسے نیشنل ایجوکیشن ایسوسی ایشن کی جانب سے یکجا کیا گیا اور ریاستہائے متحدہ امریکا میں تعلیم کے دفتر کی جانب سے شائع کیا گیا۔ سماجی علوم انسان اور اس کے آس پاس کے ماحول کا مطالعہ ہے۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ (NCSS Task Force on Standards for Teaching and Learning in the Social Studies, 1993, p. 213)
- ↑ John Dewey and the Dawn of Social Studies: Unraveling Conflicting Interpretations of the 1916 Report
- ↑ M. Lybarger "Origins of the Modern Social Studies: 1900-1916"
- ↑ Unraveling Conflicting Interpretations: A Re-Examination of the 1916 Report on Social Studies
- ↑ Social Studies Education - Overview, Preparation of Teachers