سولنگی ماچهى، اگنی ونشی راجپو ت قبیلہ ہے جو سندھ اور انڈیا میں بکثرت تعداد میں پے جاتے ہیں پاکستان میں سولنگی ماچھی مسلمان قبیلہ آباد ہے پر انڈیا میں ہندو سولنگی بھی پائے جاتے ہیں

علاقہ

ترمیم

سولنگی قبیلہ اک تاریخی قبیلہ ہے جو کے پاکستان میں جنوبى پنجاب اور سندھ کے اوپر والے علاقے  میں اکثریت میں پائے جاتے ہیں اور  بلوچستان میں بھی کثیر تعداد میں سولنگی  پائے جاتے ہیں سولنگی قبیلہ کا تعلق سرائیکى اور سندهى قوم سے ہے بہت سے ماہرین کا کہنا ہے کہ سولنگی قبیلہ عربی زبان میں گہرہ تعلق رکھتا ہے۔ پاکستان میں اس قبیلے کو سولنگی اور ماچهى کہتے ہیں انڈیا میں سولنگی تاریخ دان لکهتے ہیں سولنگى قوم کى انڈیا میں 300 سال سے زائد حکومت رهى۔ چالوکیا / سولنگى مہاراجا ملا راج اس کا پہلا مہاراجا تها۔  اور عرب ممالک میں سولانجی کہ نام سے جانے جاتے ہیں مگر کچھ ماہرین کا اندازہ ہے کہ سولنگی قبیلے کا تعلق بلوچ قوم سے ملتا جُلتا ہے سولنگى قوم انا پرست اور اپنى بات پہ ڈٹ جانے والى قوم ہے۔ سولنگی قبیلے کے لوگ سرائیکى سندھی اور بلوچی زبان بولتے ہیں سولنگی قبیلہ کا بلوچی زبان سے گہرا تعلق ہے سولنگی قبائلی لوگوں میں شمار کیے جاتے ہیں۔ انڈیا میں پائے جانے والے سولنگیوں کا پاکستان میں بسنے والے سولنگى قوم،سے تاریخى کوئى تعلق نہیں ملتا۔ سندھ کے نچلے شہروں تھرپارکر، بدین، سجاول ٹھٹہ میں بهى سولنگى پائے جاتے ہیں لیکن پست حالت میں ۔ تھر پارکر کے ھندو سولنگى قوم کا تعلق پاکستان انڈیا کى راجھستانى پٹى سے انڈیا کے راجپوت سولنگى سے ملتا ہے اس وجہ سے بهى ان کو اتنى پزیرائى نہیں دى گئى۔[1] سولنگی کو مچلک یا چلوک بھی کہتے ہیں اور یه اگن بنس خاندان سے ہیں سولنگی کے کئی بیٹے تھے مگر ان میں دو بہت مشہور ہوئے ایک کا نام معیدن تھا اور دوسرے کا نام ماچھی تھا ماچھی کسی مچھلی پکڑنے والے کو نہیں کہتے بلکہ ماچھی تو سولنگی کے بیٹے کا نام ہے جس کا معنی ہے بڑے قد اور جسامت والا ۔ اسی ماچھی کی نسل سے میر ، سرکی ، رق اور اس کے علاوہ کئی قبیلے ہیں سندھ میں سولنگی قبیلوں کے علاقوں کے نام اکثر ماچھیوں کے نام سے مشهور ہیں کیونکہ یہ اصل میں ماچھی بی سولنگی ہیں اب اگر کوئی ماچھی خود کو سولنگی کیے تو وہ سو فیصد ٹھیک ہے کیونکہ سولنگی توماچھی کا باپ تھا۔سولنگی قوم کو عرب میں سولانجی کے نام سے یاد کیا جاتا ہے ماچھی قبیلہ حضرت مسیح سے پہلے کا ہے اور ان سولنگی قوم کا تعلق حضرت اسماعیل علیہ السلام سے جا ملتا ہے۔

موضعات

ترمیم

اسٹیٹ آف ماچھکہ

ترمیم

سولنگى قوم کہ سردار پنجاب کے ضلع  رحیم یار خان کے آخرى قصبے ماچھکہ میں پائے جاتے ہیں جو "اسٹیٹ آف ماچھکہ" کے نام سے مشہور ہے، ماچھکہ سردار بہت بہادر ، انا پرست، ضدى اور دلیر مانے جاتے ہیں ، ماچھکہ میں سولنگى قوم کى حکومت مانى جاتى ہے۔

ماچھکہ ایک قدیم ریاست اور سولنگى/ماچھی قوم کا گڑھ اور اکثریت والا علاقہ ہے۔ماچھکہ اپنے وجود سے لے کر ون یونٹ تک سندھ کا حصہ تھا، جو پھر 1970ء میں سندھ سے الگ کر کے پنجاب میں شامل کیا گیا- جہاں 98% سرائیکى بولى جاتى ہے۔ ماضى میں ماچھکہ سولنگى/ماچھی ذات کى ایک ریاست تھى، آج بھى ماچھکہ کے وڈیرے اور سردار سولنگى قوم کے ہیں۔ ماچھکہ ریاست بابت حافظ عبد الستار کوریجو لکھتے ہیں کہ "ریاست مانکتارہ، منکارہ یۂ مانک گڑھ کے حاکم " جیسلراءِ " ولد "ججو سولنگى" تھا، ریاست ماٹھیلو سے لے کر اباوڑو اور صادق آباد تک پھیلى ہوئى تهى۔ حافظ صاحب نے ماچھکہ کو سندھ کى ایک قدیم ریاست اور سولنگى ذار کا مرکز تو بتایا ہے پر یہ نہیں لکھا کہ ماچھکہ کى اصل جاگرافى محل وقوع کتنى تھى؟ سندھ کے اس قدیم علاقے بابت جاموٹ حاجى خان چاچڑ لکھتے ہیں کہ "ماچھکہ پاکستان بننے کے بعد سندھ سے الگ کرکے پنجاب میں شامل کیا گیا۔ علاقہ میں ماچھى/سولنگى قبیلے کى اکثریت کى وجہ سے ماچھکہ کہلایا گیا۔ سندھ کا یہ حصہ پاکستان بننے کے بعد تقسیم ہوا۔ ماچھکہ بابت ایاز بھاگت لکھتا ہے کہ " یہ ریاست موجودہ ماچھکہ والے علاقے پہ بندھى ہوئى تھى جہاں سولنگى ذات والے اکثریت سے رہتے تھے، جو بنیادى طور پہ بہت بہادر اور لڑاکو تھے۔ ان کے سردار کے پاس 66 ہزار کى فوج تهى، 500 جنگى گاڑیاں اور 6ہزار گھوڑے سوار تهے۔

سولنگى قوم کا شمار سندھ کے جنگجو قبائلوں میں ہوتا ہے۔  سولنگی مالدار و زمیندار ہیں ان کا کلچر و لباس بلوچی ہے سولنگی قبیلے کی عورتیں ہمیشہ پردے میں رہتی ہیں۔ سولنگی وفادار اور بہادر مانے جاتے ہیں۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. تاریخ سولنگى قوم
  یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔

دراصل سولنگی قوم کا بلوچ قوم سے بالکل بھی تعلق نہیں ہیں۔اور سولنگی بلوچستان کے علاقے ہتیھاری میں بھی کثرت سے پائے جاتے ہیں۔۔