سٹرپر
سٹرپر (انگریزی: stripper) (جمع: سٹرپرز) انگریزی میں ایک ایسی خاتون کو کہتے ہیں جو سٹیج پر تماشائیوں کے سامنے دلکش انداز میں آہستہ آہستہ کپڑے اتارے۔ زیادہ تر خواتین کپڑے اتارنے کے بعد عریاں رقص بھی کرتی ہیں، اس لیے ایسی خواتین کو شرفاء کی محافل میں ایگزوٹک ڈانسر یا غیر روایتے رقاصہ کے طور پر بھی یاد کیا جاتا ہے۔ لیکن جو خواتین رقص میں مہارت نہیں رکھتیں وہ اکثر کپڑے اتارنے کے بعد سٹیج پر زیادہ دیر نہیں ٹھہرتیں اور اپنے سے بعد میں آنے والی فنکارہ کے لیے جگہ خالی کر دیتی ہیں۔ اگرچہ تماشائیوں میں بڑی تعداد مردوں کی ہوتی ہے لیکن اکژ خواتین بھی خواتین کا عریاں رقص دیکھنے والوں میں شامل ہوتی ہیں۔
مرد بھی سٹرپر کا کام کرتے ہیں اور میل سٹرپر (انگریزی: male stripper) کہلاتے ہیں۔ مرد سٹرپرز کے تماشائیوں میں زیادہ تر خواتین ہوتی ہیں۔
سٹرپر کا لفظی مطلب ہے (کپڑے) اتارنے والا یا اتارنے والی۔ یہ لفظ سٹرپ سے بنا ہے جس کا مطلب ہے کسی چیز پر چڑھی ہوئی کوئی دوسری چیز اتارنا، جیسا کہ جسم پر سے کپڑے اتارنا، بجلی کی تار پر سے انسولیشن اتارنا، دیوار پر سے رنگ وروغن اتارنا۔ تاروں پر سے انسولیشن اتارنے والے آلے کو وائر سٹرپر کہتے ہے جسے مختصراً سٹرپر بھی کہا جا سکتا ہے۔
سٹرپ کلب
ترمیمایسے ادارے جہاں تماشائی سٹرپر کا فن ملاحظہ کرنے کے لیے جائیں اسے سٹرپ کلب کہتے ہیں۔ سٹرپ کلب جرائم پیشہ تنظیموں کا ایک مقبول کاروبار رہا ہے۔ بیشتر مغربی ممالک میں بطور سٹرپر کے طور پر کام کرنا قانوناً جائز ہے لیکن قحبہ گری قانوناً جرم ہے۔ بہت سی سٹرپر خواتین کو زبردستی یا ان کی مرضی سے قحبہ گری کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ فحش اداکاراؤں کی ایک بڑی تعداد کا جنسی صنعت میں آغاز سٹرپ کلب میں کام کرنے سے ہوتا ہے۔
بہت سے بڑے سٹرپ کلبوں میں بادہ نوشی اور ریسٹوران کی سہولیات بھی مہیا کی جاتی ہیں۔ اس طرح کچھ تماشائی سٹرپ کلب کھانے اورپینے کے بہانے بھی جا سکتے ہیں۔
جنسی آزادی کے باوجود سٹرپر کا پیشہ اور سٹرپ کلب کئی مغربی ممالک میں برے سمجھے جاتے ہیں اور انگریزی میں ان کے لیے قدرے کم فحش سمجھی جانے والی اصطلاحات بالترتیب، ایگزوٹک ڈانسر (یعنی غیر روایتی رقاصہ) اور جنٹلزمینز کلب (یعنی شریف مردوں کا کلب) بھی مستعمل ہیں۔
آداب
ترمیمسٹرپ کلبوں کے چند معروف آداب ہیں جن پر سختی سے عمل کروایا جاتا ہے اور عمل نہ کرنے پر کلبوں کے نجی سیکیورٹی اہلکار، جنہیں باؤنسر کہا جاتا ہے، تماشائیوں کو بزور بازو بے دخل بھی کر دیتے ہیں۔
دورانِ رقص کسی بھی سٹرپر کو اس کی مرضی یا اجازت کے بغیر چھونا سختی سے منع ہوتا ہے اور اس اصول کی خلاف ورزی پر جنسی ہراسانی کا مقدمہ بھی بن سکتا ہے۔ سٹرپر سے براہ راست بات چیت کو معیوب سمجھا جاتا ہے۔ بدتمیزی، ہلڑبازی یا جنسی حرکات کی صورت میں تماشائیوں کو بے دخل کیا جا سکتا ہے۔
آمدن کے ذرائع
ترمیمسٹرپرز اپنے اپنے کلبوں کی تنخواہ دار ملازم ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ تماشائی قربت حاصل کرنے کے لیے براہ راست بخشیش بھی دیتے ہیں۔ زیادہ مقبول سٹرپرز پرائیویٹ ڈانس (یعنی نجی رقص) کی خدمات بھی دیتی ہیں۔ پرائیویٹ ڈانس کسی ایک تماشائی کے لیے تنہائی میں خصوصی رقص ہوتا ہے جس کی قیمت علحدہ سے ادا کرنا پڑتی ہے۔
اکثر سٹرپرز اس پیشے کے ذریعہ تعلقات بنا کر قحبہ گری کا پیشہ بھی اختیار کر لیتی ہیں جس میں آمدن زیادہ ہو سکتی ہے۔ ان میں سے اکثر اپنی شہرت کو استعمال کر کے مخصوص تماشائیوں کو کلب سے باہر جنسی خدمات مہیا کرتی ہیں۔ کچھ رقاصاؤں کو کلب کے مالکان کی جانب سے زبردستی بھی قحبہ گری میں ملوث کیا جاتا ہے۔
سٹرپرز میں فحش اداکاری کی جانب رجحان بہت زیادہ پایا جاتا ہے۔ قحبہ گری کے برخلاف فحش کاری تقریباً تمام مغربی ممالک میں قانونی طور پر جائز ہے اور اس کو قحبہ گری کی بنسبت جسمانی اور طبی طور پر کئی گنا محفوظ سمجھا جاتا ہے۔ قحبہ گری کا فائدہ گمنامی ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ جنسی صنعت سے نکل کر دوسرے پیشوں میں کامیاب ہونا آسان ہوتا ہے۔ جبکہ فحش اداکاراؤں کی شہرت بدنامی کی شکل میں ان کا تمام عمر پیچھا کرتی رہتی اس لیے ان کے لیے کسی بھی دوسرے غیر جنسی پیشے میں قدم جمانا ناممکن نہیں تو انتہائی مشکل ضرور ہو جاتا ہے۔