سیاسی تحاریک صوفی مسلم
دنیا کے بیشتر ممالک میں صوفی مسلمان رہنماوں کی طرف سے سیاسی تحریکیں اور سیاسی جماعتیں قائم اور شروع کی گئی ہیں جنہیں سیاسی صوفی تحاریک کہا جاتا ہے۔ مثلاً برطانیہ میں "صوفی مسلم انجمن" کے نام سے انجمن بنائی گئی جس کا مقصد صوفی اسلام کی مدد سے جہادی اسلام کا مقابلہ کرنا ہے۔[1] دہشت پر جنگ شروع کرنے کے بعد امریکی ادارہ فکریہ رینڈ کارپوریشن نے 2007ء میں یہ تجویز پیش کی کہ طالبان، القاعدہ اور جہادی اسلام کا مقابلہ کرنے کے لیے صوفی اسلام کا استعمال کیا جاوے۔[2] امریکا کی مدد سے جب بینظیر بھٹو 2007ء میں پاکستان واپس آئیں تو آنے سے قبل انھوں نے تحریکِ منہاج القرآن کی رکنیت حاصل کی۔[3] اس تحریک کا جھکاؤ صوفی نظریات کی طرف ہے۔[حوالہ درکار]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "From another shore - New Sufis for New Labour"۔ 25 اگست 2006ء۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 ستمبر 2011
- ↑ "Can Sufism Defuse Terrorism?"۔ 22 جولائی 2009ء۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 ستمبر 2011
- ↑ Benazir Bhutto Joins Minhaj-ul-Quran. 13 جون 2008ء. Archived from the original on 2018-12-25. https://web.archive.org/web/20181225175437/https://www.youtube.com/watch?v=-5QxFmb8Pzw.