سیلاب محسود
جنوبی وزیرستان کے پسماندہ ترین علاقے سے تعلق رکھنے والے سیلاب محسود سے ہے جن کا شمار اپنے علاقے، صوبے یا ملک نہیں بلکہ دنیا کے مایہ ناز صحافیوں میں ہوتا ہے۔
ٹرائبل یونین آف جرنلسٹ کے بانی صدر سیلاب محسود اگر ایک طرف ایک انتہائی نڈر، بیباک اور متوازن صحافی تھے تو دوسری جانب وہ ایک بہترین یونین رہنما بھی تھے۔ انھوں نے اسی کی دہائی میں باجوڑ سے وزیرستان تک قبائلی علاقے میں بار بار سفر کر کے یہاں نہ صرف صحافیوں کو پیدا کیا بلکہ ان کو منظم کر کے اپنا حق اور اپنے قوم کا حق حاصل کرنے کا گر سکھایا۔
پہلے پولیٹیکل انتظامیہ اور قبائلی روایات اور بعد میں طالبان اور حکومتی اداروں کی وجہ سے آپ اپنی صحافت میں ہمیشہ پل صراط پر چلتے رہے۔ لیکن ان کے اعصاب کی مضبوطی اور فن کی توازن کا یہ حال تھا کہ تمام تر دباؤ اور ٹینشن کے باوجود نہ خود ٹھوکر کھا کر گرے نہ ہی اپنے دوستوں اور ساتھیوں کو گرنے دیا۔
سیلاب محسود ایک بہترین رپورٹر کے علاوہ ایک اچھے نثر نگار، شاعر اور بہترین شکاری بھی تھے لیکن صحافت کے ساتھ جنون کی حد تک پیار ان پر اتنا غالب تھا کہ ان کی باقی خوبیاں ان کے دوستوں کے علاوہ باقی دنیا سے پوشیدہ ہی رہیں۔ آپ اپنے علاقائی زبان کے الفاظ کو اتنا زور دے کر ادا کرتے تھے کہ لہجہ انتہائی سخت اور متشدد لگتا تھا لیکن اندر سے انتہائی نرم مزاج پیار کرنے والے اور شفیق انسان تھے۔