شائستہ عنبر
شائستہ عنبر آل انڈیا مسلم خواتین پرسنل لا بورڈ کی صدر ہیں۔ یہ ادارہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ سے ہٹ کر بنایا گیا ہے تاکہ بھارت میں مسلمانوں عائلی قانون میں خواتین کے حقوق کو یقینی بنایا جا سکے۔
پیدائش
ترمیمشائستہ کی ولادت الہ آباد کے محمد مُرسلین کے گھر ہوئیں جو پیشے سے ایک ریلوے گارڈ تھے۔ تاریخ ولادت 14 فروری 1962ء ہے۔ والد شاعری کا ذوق رکھتے تھے اور شیدا ان کا تخلص تھا۔[1]
تعلیم
ترمیمشائستہ لکھنؤ یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہیں اور دو ڈگریاں اردو اور فارسی ادب میں رکھتی ہیں۔[2]
شادی
ترمیمشائستہ عنبر کی شادی محمد ادریس عنبرؔ بہرائچی سے ہوئی۔ عنبر بہرائچی ہندستان کا سب سے بڑا ادبی ایورڈ ساہتیہ ایورڈ سے نوازے جا چکے ہیے۔ وہ سیول سروس میں تھے۔[3]۔ اس شادی سے تین بچے ہوئے: ایک لڑکا اور دو لڑکیاں۔[1]
سماجی خدمات
ترمیمشائستہ نے ایک مسجد کی تعمیر کروائی۔ انھوں نے آل انڈیا مسلم خواتین پرسنل لا بورڈ کی بنیاد رکھی۔ وہ ایک ماڈل نکاح نامہ بھی پیش کر چکی ہیں جو ان کے مطابق عصر حاضر سے ہم آہنگ ہے۔ وہ بہ یک وقت طلاق ثلاثہ کے ذریعے شادی ختم کرنے کی مخالفت کر چکی ہیں اور اسے قرآن کی تعلیمات کے مغائر قرار دے چکی ہیں۔[1][3]
انعامات و اعزازات
ترمیممزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ "آرکائیو کاپی"۔ 25 اگست 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اپریل 2017
- ↑ Indian Muslim Legends: 295. Shaista Ambar
- ^ ا ب PressReader - Hindustan Times (Lucknow): 2016-10-15 - ‘Nikahnama must be registered in court’
- ↑ Pingalwara society remembers its founder on his 23rd death anniversary[مردہ ربط]