شادی آباد غازی پور
صوبہ اترپردیش کے ضلع غازی پور میں شادی آباد وہ عظیم تاریخی قصبہ ہے جس سے پورے غازی پور اور قرب جوار کی اسلامی تاریخ وابستہ ہے تاریخی شواھد سے پتہ چلتا ہے کہ غازی پور میں سب سے پہلے شمع اسلام اسی قصبے میں فروزاں ہوئی چنانچہ غازی پور میں اسلام کی آمد کے تعلق سے صاحب"تذکرہ مشایخ غازی پور"تحریر فرماتے ہیں مسلمانوں کا تعلق ضلع غازی پور میں ١٠٢٩ءسے شروع ہو نا پایا جاتا ہے جب سید سالار مسعود غازی بن سلار ساہو نے ملک مردان شاہ کی سربراہی میں ایک لشکر شادی آباد کے راجا کی سرکوبی کے لیے بھیجا تھا مسلمانوں کی یہ مہمات اور فتوحات بالکل ابتدائی دور میں تھیں قصبہ شادی آباد کو حضرت مخدوم ملک مردان علیہ الرحمۃ نے بسایا تھا جب آپ ان مہمات سے فارغ ہوئے تو اپنے وفادار اور جاں نثار خادم سعدی کے نام پر اس قصبہ کو موسوم فرمایا اور اس کا نام سعدی آباد رکھا جو آگے چل کر کثرتِ استعمال کی وجہ سے شادی آباد ہو گیا ملک مردان علیہ الرحمۃ اور سعدی علیہ الرحمۃ کا مقبرہ آج بھی قصبے میں موجود ہے اس دیار کے لوگ بلا تفریق مذہب وملت آپ سے بے پناہ عقیدت و محبت رکھتے ہیں قصبہ شادی آباد میں مغل شہنشاہ شاہجہان کی آمد بھی ہوئی تھی اور اس نے اپنے سفر کی یادگار کے طور پر قصبہ میں ایک جامع مسجد اور حضرت مخدوم ملک مردان علیہ الرحمۃ کا روضہ مبارک بھی تعمیر کروایا جو آج بھی مرجع خلائق ہے