شبیر حسن رضوی
اس کی ویکائی کی ضرورت ہے تاکہ یہ ویکیپیڈیا کے اسلوب تحریر سے ہم آہنگ ہو سکے۔ براہ کرم اس مضمون کی ویکائی میں مدد کریں۔ |
شبیر حسن بن امت علی بن عبد الرحمن
ولادت
ترمیمآپ کی ولادت یکم جولائی 1948ء کو دیوریا لعل ضلع سنت کبیر نگر میں ہوئی۔
تعلیم و تربیت
ترمیمآپ کی تربیت بہت ہی دیندار گھرانے میں آپ کی ابتدائی تعلیم مدرسہ تدریس الاسلام بسڈیلہ اور دار العلوم منظر حق ٹانڈہ میں ہوئی پھر اعلیٰ تعلیم کے لیے آپ الجامعۃ الاشرفیہ مصباح العلوم تشریف لے گئے اور تمام مروجہ علوم وفنون پر کامل دسترس حاصل کرکے 1969 ء میں فراغت حاصل کی۔آپ کے اساتذہ کرام کے اسماء یہ ہیں جن سے آپ نے شرف تلمذ حاصل کیا۔ 1 حافظ ملت علامہ عبد العزیز محدث مرادآبادی 2علامہ حافظ عبدالروف بلیاوی 3علامہ شمس الدین جعفری 4علامہ نعمان خان اعظمی 5 علامہ عبد الشکور مصباحی 6علامہ اعجازاحمد۔۔۔
درس وتدریس
ترمیمفراغت کے بعد آپ مفتی رجب علی نانپاروی کے مدرسہ عزیزالعلوم نانپارہ تشریف لے گئے اور وہاں صدر مدرس کے منصب پر تقریباً 8 سال فائز رہ کر بڑی ذمہ داری کے ساتھ تمام امور انجام دئے اس کے بعد ملک کی عظیم دینی درسگاہ مدرسہ الجامعۃ الاسلامیہ روناہی فیض آباد تشریف لے گئے اورتا حیات شیخ الحدیث وصدرشعبہ افتا کے منصب پر فائز رہ کر تمام طلبہ کو علوم نبوت کا جام پلاتے رہے۔
حج
ترمیمآپ نے دو بار حج فر مایا پہلی بار 1994ء میں اور دوسرا حج 1999ء میں۔آپ بزرگان دین سے بہت محبت فرماتے تھے اس لیے اکثر تمام اولیاء کے مزارات پرحاضری دینا آپ کا سب سے اہم مشغلہ تھا۔
وصال، بیعت، اجازت و خلافت
ترمیمآپ حضور مفتی اعظم ہند کے دست حق پرست پر بیعت ہوئے۔ آپ کو مندرجہ ذیل بزرگوں سے اجازت و خلافت حاصل تھی۔ 1علامہ مفتی رجب علی نانپاروی۔ حضور مثنیٰ میاں۔ حضور تاج الشریعہ بریلوی۔ حضور گلزار میاں۔
وصال مبارک 13 تاریخ کا دن گزار کر14 /ربیع الغوث 1441ء مطابق 11 دسمبر 2019 بروز جمعرات کو ہوا۔ آپ کی نماز جنازہ محدث کبیر علامہ ضیا ء المصطفٰی قادری دام ظلہ العالی نے پڑھائی۔اور مدرسہ کے قریب ٹیلہ پر مزار شرف الدین علیہ الرحمہ کے احاطہ میں سپرد خاک کیا گیا۔
حوالہ جات
ترمیم- مقالات امام العلماء -- حیات امام العلماء