شداد بن عاد
شداد بن عاد کا ذکر مؤرخین نے حضرت ہودؑ کے ساتھ کیا ہے چونکہ وہ بھی قوم عاد سے تھا۔ اور قوم عاد ہی کی طرف حضرت ہودؑ کو بھیجا گیا تھا۔ جیسا کہ طبقات ناصری میں ہے۔ کہ شداد ایک سرکش آدمی تھا جس کا نسب یہ ہے۔ شداد بن عاد بن عوص بن ارم بن سام بن نوحؑ ۔[1] عاد کے دو بیٹے شداد و شدید تھے۔ وہ دونوں بادشاہ بنے اور سب پر غالب آ گئے پھر شدید مر گیا۔ اور تمام حکومت شداد کو مل گئی۔ وہ دنیا کا بادشاہ ہوا۔ اس زمانہ کے بادشاہ اس کے ماتحت ہو گئے۔ اس نے جنت کا ذکر سنا۔ تو کہنے لگا میں ایسی جنت بناتا ہوں۔ اس نے عدن کے کسی صحرا میں ارم شہر تین سو سال میں بنوایا۔ اس کی عمر نو سو سال تھی۔ یہ بہت بڑا شہر تھا۔ اس کے مکانات سونے چاندی کے بنے تھے۔ اور زبر جدویا قوت کے ستون عما رات کے اندر دیے گئے۔ اس میں قسم قسم کے درخت اور نہریں بھی تھیں۔ جب اس کی تعمیر مکمل ہو چکی تو وہ اہل مملکت کو لے کر اس کی طرف چل دیا۔ جب ایک دن رات کا سفر رہ گیا۔ تو اللہ تعالیٰ نے ان پر آسمان سے چیخ بھیج کر ہلاک کر دیا۔[2]