شدھی تحریک
شدھی تحریک(purity, cleanness ) ہندو بنانے اور ہندو مذہب میں داخل کرنے کی تحریک۔ اسے گھر واپسی تحریک بھی کہتے ہیں۔
شدھی کے معنی
ترمیم"شدھی سے مراد کہ جن لوگوں کے باپ دادا مسلمان ہو گئے تھے انھیں دوبارہ شدھی یعنی پاک کر کے ہندو بنایا جائے۔"[1]
شدھی کے مقاصد
ترمیمشدھی تحریک کا مقصدچھوت چھات کی رسم کو ختم کرنا، غیر ہندوؤں بالخصوص مسلمانوں اور عیسائیوں کو ویدک دھرم قبول کرنے کی دعوت دینا اور ہندوؤں میں خودی اور خود اعتمادی کی روح پھونکنا اس تحریک کی بنیادی غرض وغایت تھی۔ بیسویں صدی کے آغاز میں ہندوؤں کا اسلام اور مسیحیت کی طرف مائل ہونا اور پھر قبول کرنا ایک عام رجحان بن گیا تھا، اس رجحان کو ختم کرنے کے لیے شدھی تحریک نے ایڑی چوٹی کا زور لگایا۔ پھر سوامی شردھانند نے 1923ء میں بھارتیہ ہندو شدھی مہاسبھا ( Indian Hindu Purification Council )کی بنیاد ڈالی۔ اس کا بنیادی ایجنڈا ان لوگوں کا جنھوں نے اسلام قبول کیا تھا اپنے آبائی مذہب یعنی ہندوازم کی طرف واپس لانا تھا۔ وہ یہ بھی سمجھتے کہ ہندوستان کے مسلمان اپنے موروثی مذہب سے بھٹکے ہوئے ہندو ہیں۔ لہٰذا ان کو کسی بھی قیمت پر اپنے موروثی مذہب کو قبول کروانا ہے۔ 1928ء میں مذکورہ تحریک کے بانی شردھا نند نے کھلے طور پراسلام کے عقائد اور اس کی تعلیمات پر ہتک آمیز اوربے جا اعتراضات والزامات چسپاں کیے۔ اور اس کے علاوہ اسلام کے عالم گیر پیغام اور احکامات کو دہشت گردی کو بڑھاوا دینے کا ایک بڑا ذریعہ قرار دیا اوراسلام کو امن وامان کے لیے خطرہ ٹھہرایا گیا ۔
بانی تحریک
ترمیمیہ تحریک متعصب ہندو سوامی دیانندا سرسوتی اور اس کے شاگرد سوامی شردانند کی جانب سے 1920ء میں شروع کی گئی تھی۔ اس تحریک کے تحت غیر ہندو بالخصوص مسلمانوں کو جبری طور پر اپنا مذہب تبدیل کرکے ہندو مت میں داخل کرنا تھا۔ انڈیا میں شدھی تحریک کے بانی سوامی شردھانند کو ایک ہیرو کی حیثیت دی جاتی ہے اور انڈین گورنمنٹ نے ان کے ڈاک ٹکٹ بھی جاری کیے ہیں۔
تحریک کا نام
ترمیمبھارت کے ہندو رہنما سوامی شردھانند نے ’’بھارتیہ ہندو شدھی مہا سبھا‘‘ نامی تنظیم کی بنیاد رکھی۔ تنظیم کا بنیادی مقصد ہندو مذہب چھوڑ کر مسلمان ہونے والے لوگوں کو شدھی یعنی ’’پاکیزہ‘‘ کرنا اور انھیں دوبارہ ہندو مذہب میں داخل کرنا ہے۔ بقول بانی تحریک پہلے سب لوگ ہندو تھے لہٰذا ان سب کو دوبارہ ہندو بنانا ضروری ہے۔
اختتام
ترمیمچھ سال بعد تحریک نے بتایا کہ کئی مسلمانوں کو ہندو بنا دیا گیا ہے۔ پھر 23دسمبر 1926ء کا دن آنا پہنچا جب عبدالرشیدنامی ایک مسلمان نوجوان کاتب نے دہلی کے نیا بازار میں واقع سوامی شردھانند کے گھر میں داخل ہو گیا اور پھر اسے وہیں گھر میں داخل ہو کر قتل کر ڈالا۔ جس سے اس تحریک کا خاتمہ ہوا۔[2] عبد الرشید نے نے شردھانند کو اسلامی پیغمبر محمد کے بارے میں اس کے تبصروں پر قتل کیا۔ عبد الرشید کو 1927 میں موت تک پھانسی پر لٹکا دیا گیا۔ موہن داس کرم چند گاندھی نے اس کے قتل پر اعتراض کیا۔[3][4]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ شدھی - اردو_لغت[مردہ ربط]
- ↑ ہفتہ وار جرار،مظفر آباد، 23 دسمبر 2014،
- ↑ ":: Welcome To Khatm-e-Nubuwwat Books Section ::"۔ 17 اکتوبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اکتوبر 2015
- ↑ Fact Check:Mahatma Gandhi did not defend Swami Shraddhanand's killer, viral posts are false https://newsmeter.in/fact-check/fact-checkmahatma-gandhi-did-not-defend-swami-shraddhanands-killer-viral-posts-are-false-680953
مزید مطالعے کے لیے دیکھیے: عثمان علی شیخ، "برطانوی ہند میں شدھی تحریک اور اس کے ہندو مسلم پر اثرات: ایک جائزہ"، سہ ماہی فکر و نظر ، جلد 57، شمارہ 3، مارچ 2020