اکبر آباد کے قریب ایک قصبے میں پیدا ہوئے ابتدائے جوانی میں دہلی آئے۔ ابتداءمیں سپاہ گری کے پیشے کواختیار کیا لیکن بعد میں دینوی علائق سے آزاد ہو کر درویشی اختیار کر لی۔ ماحوال اور زمانے کی عام روش کے مطابق ایہام گوئی میں بھی دلچسپی لیتے تھے میر تقی میر کے خیال میں ان کے اشعار کی تعداد دوسو بنتی ہے۔ نمونہ کلام یہ ہے:

ہم نے کیا کیا نہ ترے ہجر میں محبوب کیا
صبر ایوب کیا گریہ یعقوب کیا

کوئی اس جنس کا دہلی میں خریدار نہیں
دل تو حاضر ہے ولیکن کہیں دلدار نہیں