شریپت راؤ پنت پرتیندھی
شری نواس راؤ پرشورام (1687 – 1746ء) جو شریپت راؤ پرتیندھی اور شریپت راؤ پنت پرتیندھی کے ناموں سے معروف ہیں، مرہٹہ سلطنت کے ایک سالار اور چھترپتی شاہو اول کے "پنت پرتیندھی" تھے۔ انھوں نے چھترپتی شاہو اول کے عہد حکومت میں پرتیندھی کی حیثیت سے اپنے فرائض انجام دیے۔[2] سنہ پ1718ء میں اپنے والد پرشورام تریمبک کلکرنی کی وفات کے بعد شریپت راؤ نے میدان جنگ میں اپنی ذہانت وفطانت کے باعث چھترپتی شاہو کے دل میں اپنے لیے جگہ بنا لی۔ چنانچہ شاہو نے سنہ 1718ء میں انھیں مرہٹہ سلطنت کا "پنت پرتیندھی" مقرر کیا۔[2][3]
شریپت راؤ پنت پرتیندھی | |
---|---|
شریپت راؤ پرتیندھی | |
مرہٹہ سلطان شاہو اول کے پرتیندھی اوندھ کے دوسرے صدر | |
1718-1746 | |
پیشرو | پرشورام تریمبک کلکرنی |
جانشین | Jagjivan Parshuram[1] |
والد | پرشورام تریمبک کلکرنی |
پیدائش | 1687 اوندھ، ستارا (ضلع ستارا، مہاراشٹر) |
وفات | 1746 اوندھ، ستارا (ضلع ستارا، مہاراشٹر) |
شریپت راؤ صرف ایک بہترین منتظم ہی نہیں بلکہ وہ ایک قابل سیاست دان بھی تھے۔ چنانچہ انھوں نے اپنی انتظامی صلاحیتوں اور سیاسی قابلیتوں کے ذریعہ مرہٹہ سلطنت کو خاصا استحکام بخشا۔ ان کی اس خدمت کا بیشتر مورخین نے اعتراف کیا ہے۔ ان کی معاملہ فہمی اور اصابت رائے کا یہ عالم تھا کہ خود چھترپتی شاہو ان کے مشوروں پر مکمل انحصار کرتے تھے۔ اگر شریپت راؤ کبھی ناگزیر عوارض کی بنا پر دربار میں حاضر نہ ہوتے تو خود چھترپتی ان کے گھر پہنچ کر مزاج پرسی کرتے۔ اپنے والد کے برخلاف یہ چھترپتی کے زیادہ وفادار تھے۔[3]
پیشواؤں نے شریپت راؤ سے درخواست کی کہ وہ پونہ میں اپنا صدر دفتر بنا لیں، لیں شریپت راؤ ہمیشہ انکار کر دیتے۔ دراصل وہ پیشواؤں کے جھوٹے کروفر، بے جا فخر و مباہات اور شاہانہ عیاشیوں سے دور رہ کر چھترپتی کے قریب رہنا پسند کرتے تھے۔[3]
ابتدائی زندگی
ترمیمشریپت راؤ سنہ 1687ء میں دیشاستھ برہمن خاندان میں پیدا ہوئے۔ اس وقت پرشورام تریمبک ستائیس برس کے تھے۔ شریپت راؤ اپنے والد سے بے حد متاثر تھے۔ انھوں نے ہنگاموں سے پر لیکن پر شوکت زندگی گزاری اور اس سے مستفید ہوئے۔ شاہو مہاراج بھی پرشورام پنت پرتیندھی کی بے حد عزت کرتے تھے۔[4]