براڈ بوائے ، بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ اور دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو سر کرنے والے کم عمر ترین کوہ پیما

فائل:Shehroz Kashif l (cropped).jpg
شہروز کاشف

پیدائش

ترمیم

11 مارچ 2002ء کو لاہور میں کاشف سلمان کے گھر پیدا ہوئے،[1]

کوہ پیمائی

ترمیم

وہ بچہ جسے شمشال میں ’منگلک سر‘ سر کرنے والے مہم جو ’بہت چھوٹا‘ سمجھ کر ساتھ لے جانے پر تیار نہ تھے۔۔۔ اس نوجوان کا پہاڑوں سے عشق بڑھتا ہی جا رہا ہے اور آج 20 سال کی عمر میں اسی شہروز کاشف نے دنیا کی پانچویں بلند ترین چوٹی ماؤنٹ مکالو (8463 میٹر) بھی سر کر لی ہے۔[2] شہروز کاشف نے نیپال اور تبت کے بارڈر پر واقع مکالو کو 28 مئی 2022ء میں سر کر لیا،

جنھیں زیادہ تر لوگ ’براڈ بوائے‘ کے نام سے جاتے ہیں، دنیا کی پانچ بلند ترین چوٹیوں کو سر کرنے والے دنیا کے سب سے کم عمر کوہ پیما بن گئے ہیں۔ شہروز 8000 میٹر سے بلند 14 چوٹیوں میں سے سات کو سر کر چکے ہیں،[3]

وہ واحد پاکستانی کوہ پیما ہیں جنھوں نے صرف 23 دنوں میں 8000 میٹر کی تین چوٹیوں پانچ مئی 2022 کو دنیا کی تیسری بلند ترین کنچن جنگا (8586 میٹر)، 16 مئی 2022 کو چوتھی بلند ترین لوتسے (8516) اور پھر پانچویں بلند ترین مکالو (8463) کو سر کیا۔[4] اس سے قبل شہروز نے دنیا کی دوسری بلند اور مشکل ترین چوٹی کے ٹو (8611 میٹر)، ماؤنٹ ایورسٹ (8848 میٹر)، براڈ پیک (8047 میٹر) کے علاوہ مکڑا پیک (3885 میٹر)، موسی کا مصلہ (4080 میٹر) چمبرا پیک (4600 میٹر)، منگلک سر (6050 میٹر)، گوندوگرو لا پاس (5585 میٹر)، خوردوپن پاس (5800) اور کہسار کنج (6050 میٹر) کو بھی سر کر رکھا ہے۔[5]

5 جولائی 2022ء کو شہروز کاشف نے آٹھ ہزار ایک سو چھبیس میٹر کی نانگ پربت چوٹی سر کی۔ جس کے بعد شہروز کاشف نانگا پربت سر کرنے والے دنیا کے سب سے کم عمر کوہ پیماء بن گئے ہیں۔[6]

اعزازات

ترمیم

ماؤنٹ ایورسٹ اور کے ٹو دونوں بلند ترین چوٹیوں کو کم ترین عمر میں سر کرنے کی وجہ سے 2 گینز ورلڈ ریکارڈ کے سرٹیفکیٹ مل چکے ہیں،[7]

فائل:S k gn bk (cropped).jpg
گنز بک آف ورلڈ ریکارڈ سرٹیفکیٹس کے ساٹھ

7 جون 2021ء کو پاکستانی کوہ پیما شہروز کاشف کو اسپورٹس بورڈ پنجاب نے یوتھ ایمبیسیڈر مقرر کر دیا،[8]

حوالہ جات

ترمیم