شہناز وزیر علی پاکستانی سیاست دان ہیں جو 2008 سے 2013 تک پاکستان کی قومی اسمبلی کی ممبر کی حیثیت سے خدمات انجام دیتی رہیں۔ ان کی سیاسی وابستگی پاکستان پیپلز پارٹی سے ہے۔

سیاسی کیریئر

ترمیم

وہ 2008 کے پاکستانی عام انتخابات میں پنجاب سے خواتین کے لیے مخصوص نشست پر پاکستان پیپلز پارٹی کی امیدوار کی حیثیت سے پاکستان کی قومی اسمبلی میں منتخب ہوئی تھیں[1] [2] 

انھیں وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی [3] کی وفاقی کابینہ میں شامل کیا گیا اور شہناز وزیر علی کو سماجی شعبے میں وزیر اعظم کا مشیر بنا دیا گیا [4]۔ سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے نااہل ہونے کے بعدراجہ پرویز اشرف وزیر اعظم بن گئے اور شہناز وزیر علی ان کے ساتھ بھی کام کرتی رہیں۔

2012 میں  وہ وزیر مملکت کے عہدے کے ساتھ وزیر اعظم راجا پرویز اشرف کی بطور خاص معاون مقرر ہوگئیں [5]۔ گورنرسندھ محمد زبیر نے شہید ذو الفقار علی بھٹو انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی صدر شہناز وزیر علی کوانسٹیٹیوٹ بزنس ایڈ منسٹریشن (IBA) کے بورڈ آف گورنر ز میں’’ ممتاز ماہر تعلیم‘‘ کی کیٹگری میں بطور رکن مقرر کر دیا ہے ۔ ان کی تقرری تین برس کے لیے ہوگی۔ [6]

حوالہ جات

ترمیم
  1. Iftikhar A. Khan (7 March 2008)۔ "Three major parties short of two-thirds majority"۔ DAWN.COM۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 دسمبر 2017 
  2. Dawn Report (25 November 2007)۔ "PPP names candidates for Sindh, NWFP"۔ DAWN.COM۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 دسمبر 2017 
  3. Syed Irfan Raza (3 November 2008)۔ "20 new ministers likely to join cabinet today"۔ DAWN.COM۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 دسمبر 2017 
  4. Iftikhar A. Khan (15 August 2010)۔ "Names of lawmakers with genuine degrees revealed"۔ DAWN.COM۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 دسمبر 2017 
  5. "It's official: Pakistan gets a deputy prime minister - The Express Tribune"۔ The Express Tribune۔ 26 June 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 دسمبر 2017 
  6. "شہناز وزیر علی آئی بی اے کے بورڈ آف گورنرز کی رکن مقرر"۔ روزنامہ پاکستان۔ 17 مارچ 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جولائی 2017