صائمہ محسن برطانوی پاکستانی صحافی اور میزبان ہیں۔ ان کی پیدائش جنوبی لندن میں ہوئی ۔ وہ سی این این کی بین الاقوامی نمائندہ بھی رہیں ہیں [1]

کیریئر ترمیم

2000 میں صائمہ محسن نے ٹیلی ویژن میں اپنی پہلی ملازمت آئی ٹی وی میریڈیئن میں بطور پروڈیوسر شمولیت اختیار کی اور بعد ازاں وہ رپورٹر بن گئیں[2] ۔

2000 میں صائمہ محسن نے بطور رپورٹر اور پیش کنندہ کی حیثیت سے بی بی سی پوائنٹس مغرب میں شمولیت اختیار کی۔

2004 میں وہ بی بی سی ون کے واچ ڈاگ برطانیہ کے سب سے زیادہ دیکھے جانے والے حالات حاضرہ کے پروگرام میں صارفین کے حقوق پر مبنی تحقیق کے لیے تحقیقاتی رپورٹر کی حیثیت سے کام کا آغاز کیا۔

صائمہ محسن نے بعد میں بی بی سی نیوز 24 ، اسکائی نیوز اور آئی ٹی این پر بطور خبر نگار اور رپورٹر کی حیثیت سے آزادانہ طور پر کام کیا۔ انھوں نے 7/7 لندن بم دھماکوں کے بعد خودکش بم دھماکوں اور برطانوی اسلام کے مستقبل کے بارے میں چینل 4 کے لیے ایک مباحثے کا پروگرام بھی پیش کیا۔

2006 میں صائمہ محسن نے جی ایم ٹی وی میں شمولیت اختیار کی [3] جہاں انھوں نے برطانیہ اور دنیا بھر کی کہانیاں شامل کیں جس میں مرزا طاہر حسین کو پاکستان میں سزائے موت سے آزاد کرانے اور گلاسیکو بھاگنے والے بارہ سالہ مولی کیمبل / مصباح رانا کی درخواست بھی شامل ہے۔

وہ 2007 میں پاکستان کے پہلے انگریزی نیوز چینل ڈان نیوز پر کام کرنے کے ئے پاکستان آگئیں۔

ڈان نیوز پر انھوں نے پروگرام نیوز آئی پیش کیا۔ وہ ریاست ہائے متحدہ میں پی بی ایس نیوز کے ساتھ ساتھ برطانیہ میں آئی ٹی این اور ڈے بریک کے لیے خصوصی نمائندے کی حیثیت سے شرکت کے لیے گئیں۔

وہ 2013 میں پاکستانی نمائندے کی حیثیت سے اور بعد میں 2017 تک سی این این انٹرنیشنل کے بین الاقوامی نمائندے کی حیثیت سے کام کرتی رہیں۔

حوالہ جات ترمیم

  1. https://www.cnn.com/profiles/saima-mohsin-profile#about
  2. https://www.bbc.co.uk/england/pointswest/content/presenters/mohsin/saima.shtml
  3. "Profile: Saima Mohsin, GMTV reporter and presenter"۔ AIM۔ 5 November 2006۔ 22 اگست 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 ستمبر 2010