https://en.wikipedia.org/wiki/Timeline_of_religion⟩تاریخ اور مذاہب مذہب کا آغاز ماڈرن انسان میں روح کے تصور کے ساتھ ہی شروع ھوگیا تھا۔یہ اس زمانہ کی بات ہے جب انسان غاروں میں رھتا تھا اور اپنے مردوں کو غاروں ہی میں دفن کرتا تھا۔ اس زمانہ میں جب کسی انسان نے خواب میں دیکھا کہ اس کے مردہ رشتہ دار(بزرگ) اسے خواب میں نظر آکر شکار کرنے کے بارے میں ہدایات دے رھا ہے یا اس کو اپنی زندگی کا کویٔ تجربہ بیان کر کر ھدایت دے رھا ہے تو اس انسان کے ذہن میں یہ سوال ابھرا کے یہ شخص جو مر گیا ہے اور اب صرف اس کے جسم کی ہڈیاں ہی بچی ہیں اور یہ مجھ سے مخاطب ہے اور ہدایت دے رھا ہے تو اس کا جواب اس نے یہ تلاش کیا کہ یہ شخص مرنے کے بعد بھی زندہ ہے اور اس کا جسم تو ختم ھوگیا ہے مگر کویٔ شے باقی ہے جس کے ذریعہ یہ شخص ہدایت دے رھا ہے اور جو شے باقی بچی ہے وہ روح ھے۔ اس تصور کے بعد ہی اپنے بزرگوں کے مردوں کے پوجنے کی رسم کا آغاز ھوا۔ جس کے ساتھ ساتھ مردوں کی یاد میں اور مردوں کو خوش رھنے کے لیۓ ان لوگوں میں مختلف رسومات کا آغاز ھوا اور اب تک ہر مذاہب میں مردوں کی یاد میں مختلف رسومات ادا کی جاتی ھیں۔ انسان کی معلوم تاریخ کی دریافت انسانی تحریر کے آغاز ( ) سے منسلک ہے جس میں اس سے کچھ قبل کی تاریخ بھی شامل ہے جو سینہ بہ سینہ مختلف لوک روایتوں سے تعلق رکھتی ھیں۔ اس سے قبل کی تاریخ قبل از تاریخ ہے جس کا آغاز پتھر کے دور سے شروع ہوتا ہے جب انسان نے پتھر کو بطور آوزار استعمال کیا۔ پتھر کے زمانہ کو تین ادوار میں تقسیم کیا گیا ہے جسے ابتدایٔ پتھر کا زمانہ،درمیانی پتھر کا زمانہ اور جدید پتھر کا زمانہ کہا جاتا ھے۔ https://ur.wikipedia.org/w/index.php?title=%D8%AE%D8%A7%D8%B5:%D8%AA%D8%B1%D8%AC%D9%85%DB%81_%D9%85%D9%88%D8%A7%D8%AF&campaign=contributionsmenu&to=ur&page=Paleolithic&from=en&targettitle=Paleolithic

پتھر کے ابتدایٔ زمانہ (      ) ہی میں انسان کے ذہن میں روح کا تصور پیدا ھوا اور مردوں کے لیۓ تعظیم کا جذبہ پیدا ھوا اور اپنے بزرگ مردوں کی روحوں کو خوش کرنے کے لیۓ رسومات کا سلسلہ شروع ھوا۔ اس دور کے انسان کی غذا کا انحصار درختوں کے پھل اور جانور کا گوشت ہوتا تھا۔ ابتدا میں انسان مردہ جانوروں کا گوشت کھاتا تھا۔ جب اس نے پتھر کے آوازار کا استعمال شروع کیا تو جانوروں کا شکار کرکر گوشت کھانا شروع کیا۔اس زمانہ کے تمام لوگ برابر تھے ان میں جنس یا اختیارت کی بنا پر کویٔ تقسیم نہیں ھویٔ تھی البتہ اپنے مردوں کی تعظیم کرتا تھا کیونکہ یہ ان کو خواب میں آکر ہدایات دیا کرتے تھے۔ اس تعظیم نے بعد میں پوجا کی صورت اختیار کرلی۔ ابتدا میں انسان نے تعظیم اور پوجا اس کی شروع کی جو اسے ہدایات دیا کرتا تھا۔

یہ وہ زمانہ تھا جب انسان نے اشاروں کی زبان کے بعد زبان کی بولی سیکھ لی تھی اور اب وہ مختلف آوازیں نکال کر اپنی بات کرتا تھا۔اس زمانہ میں انسان کی بولی میں ،،میں،، کا لفظ نہیں تھا۔ وہ یہ نہیں کہتا تھا کہ میں نے شکار کیا۔ وہ کہتا تھا کہ ،،اس،، نے شکار دیا۔ اس نے شکار بھیجا۔ یعنی اس کے ذہن میں ایک طاقت کا تصور تھا جو اس کاپیٹ بھرنے کے لیۓ شکار بھیجتا ھے۔ مردوں کی تدفین۔۔۔۔۔۔۔ اس کا آغاز تقریباً ایک لاکھ ستر ہزار سال پہلے ھوا۔مردوں کو دفنانے کے کیٔ طریقے تھے جس میں سے ایک یہ بھی تھا کہ وہ مردے کے جسم سے گوشت علیحدہ کر کرصرف ہڈیوں کو دفناتے تھے۔آج بھی یہ طریقہ کچھ مذاہب میں رایٔج ہے جیسے پارسی مذہب جس میں مردے کا جسم کسی بلند جگہ پر رکھ دیا جاتا ہے اور جانور اس کا ماس کھالیتے ھیں۔اس ہی سے کچھ مشہابہ ہندوں کے یہاں مردوں کو جالانے کا طریقہ رایج ہے اور وہ مردہ کی راکھ کو پانی میں بہا دیتے ھیں۔ مردے کے جسم سے گوشت علیحدہ کر کر شاید جانوروں کو اس لیۓ کھلایا جاتا تھا کیونکہ یہ جانور ہی تھے جو اسے غذا کے طور پر خوراک فراہم کرتے تھے۔ مردوں کی تدفین کے ساتھ ساتھ کچھ رسوم بھی ادا کی جانے لگی جنہوں نے بعد میں مذہبی رسومات کی جگہ لے لی۔ ٹوٹم پرستی۔۔۔۔۔ تقریباً ستر ہزار سال پہلے انسان نے جانوروں کو اپنے قبیلہ کا نشان بنایا۔ وہ اس جانور کی قربانی کی رسم ادا کرتے تھے۔ ہر علاقے اور قبیلہ کا مختلف ٹوٹم ہوتا تھا۔یا تو یہ کویٔ طاقتور یا خطرناک جانور ہوتا تھا جس کے خوف یا اس کو راضی رکھنے کے لیے وہ اس کی قربانی یا رسم ادا کیا کرتے تھے۔آج بھی دنیا کے بہت سے قبایٔیل کے اپنے مخصوص ٹوٹم ھیں۔ اس کے علاوہ آج کے موجودہ مذاہب میں مختلف جانوروں کو سعد یا نحس سمجھا جاتا ھے۔ شامان پرستی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس کا آغاز تقریباً ستر ہزار سال پہلے شروع ھوا۔