صارف:Ms.tahir/سانچہ:علم مصطلح الحدیث

علم مصطلح الحدیث

علم مصطلح الحدیث ان اصول و قواعد کا علم ہے جن کے ذریعے بحیثیت مقبول و غیر مقبول حدیث کی سند اور متن کی حالتیں پہچانی جاتی ہیں۔ اس علم کا موضوع حدیث کی سند اور متن ہے۔ اس علم سے صحیح اور ضعیف حدیث کا فرق واضح ہوتا ہے اور ان میں فرق کرنے کا طریقہ آتا ہے۔

حدیث ترمیم

حدیث کے لغوی معنیٰ جدید اور نئی چیز کے ہیں، اور اس کی جمع احادیث ہے۔ اصطلاحاً اس سے مراد ہر وہ قول، فعل، تقریر، سکوت، صفت یا خوبی ہے جس کی نسبت رسول اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف کی جائے۔ خبر اور اثر بھی حدیث کے ہم معنیٰ و مترادف الفاظ ہیں۔ حدیث دو حصوں پر مشتمل ہوتی ہے:

  1. سند
  2. متن

سند ترمیم

سند (جمع اسناد) کا لغوی معنیٰ ہےجس پر اعتماد کیا جائے یا جس کا سہارا لیا جائے۔ اصطلاحاً اس سے مراد ہے کہ راویوں کا وہ سلسلہ جو متن تک پہنچائے۔ اس سلسلہ کو سند اس لیے کہتے ہیں کہ اس پر اعتماد کیا جاتا ہے اور متن تک پہنچنے کے لیے اس کا سہارا لیا جاتا ہے۔حدیث کے لیے سند کا ہونا لازمی ہے۔ اس لیے کہ اس پر صحت و عدم صحتِ حدیث کا دارومدار ہے۔

متن ترمیم

متن کے لغوی معنیٰ سخت، مضبوط اور بلند قطعہ زمین کے ہیں۔ اصطلاحاً جہاں سے رواة کا سلسلہ ختم ہو کر اصل مضمون شروع ہو اس کا نام ’متنِ حدیث‘ ہے۔

تعدد سند کے اعتبار سے حدیث کی اقسام ترمیم

اسناد کی تعدادکے اعتبار سے حدیث کی دو اقسام ہیں:

  1. متواتر
  2. احاد

متواتر ترمیم

تواتر کا لغوی معنیٰ ہے لگاتار اور مسلسل آنا۔ متواتر وہ حدیث ہے جسے ابتدا سند سے لے کر آخر سند تک ہر زمانہ میں اتنے زیادہ لوگوں (یا راویوں) نے روایت کیا ہو کہ ان سب کا جھوٹ پر متفق ہونا عادتاً محال ہو۔ مختار قول یہ ہے کہ حدیث متواتر وہ حدیث ہوگی جس کو ہر زمانے میں کم از کم دس راویوں نے روایت کیا ہو۔ حدیث متواتر علم یقینی کا فائدہ دیتی ہے۔ متواتر احادیث دو طرح کی ہے:

متواتر لفظی ترمیم

جس کے لفظ اور معنیٰ دونوں تواتر سے ثابت ہوں۔

متواتر معنوی ترمیم

جس کے معنیٰ تواتر سے ثابت ہوں مگر لفظ نہیں۔

احاد ترمیم

احاد، احد کی جمع ہے جس کے معنیٰ ایک (واحد) ہے۔ اگر کسی حدیث کو روایت کرنے والے لوگ (یا راوی) محصور و معین عدد (محدود اور بہت کم) ہوں، تو اسے حدیث احاد کہتے ہیں۔ خبر احاد کی تین اقسام ہیں:

  1. مشہور
  2. عزیز
  3. غریب

مشہور ترمیم

لغوی طور پر مشہور سے مراد ایسی حدیث ہے جو زبانِ زدِ عام ہو۔ اصطلاحاً اس سے مراد وہ حدیث جس کے راوی ابتدائے سند سے لے کر آخر تک تین سے زیادہ، اور دس سے کم ہوں۔ حدیث مشہور کو مستفیض بھی کہتے ہیں۔ اس حدیث کا درجہ متواتر سے کم ہے۔

عزیز ترمیم

عزیز کا معنیٰ ہے قلیل اور نادر۔ حدیثِ عزیز سے مراد ایسی حدیث ہے جس کے راوی ابتدا سے لے کر آخر تک ایک سے زیادہ، اور تین سےکم، یعنی دو ہوں۔

غریب ترمیم

غریب صفتِ مشبہ کا صیغہ ہے جس کے معنیٰ ہے اکیلا، منفرد یا جو رشتہ داروں سے دور ہو۔ حدیثِ غریب اس حدیث کو کہتے ہیں جس کی سند کے کسی طبقے میں کسی مقام پر صرف ایک راوی رہ گیا ہو۔

قوت و ضعف کے اعتبار سے حدیث احاد کی تقسیم ترمیم

خبرَ احاد خواہ مشہور ہو، عزیز ہو یا غریب، اپنی قوت اور ضعف کے اعتبار سے دو قسموں میں تقسیم ہوتی ہے:

  1. مقبول
  2. مَردود

حدیثِ مقبول ترمیم

وہ حدیث جس کو روایت کرنے والے کا سچا ہونا غالب و مشہور ہو، یا جس کے راویوں کا صدق ان کے کذب پر راجح و غالب ہو۔ حدیثِ مقبول پر عمل کرنا واجب ہے۔

حدیثِ مَردود ترمیم

وہ حدیث جس کو روایت کرنے والے کی عدم سچائی کی بنا پر اسے رد کردیا گیا ہو۔ حدیثِ مردود پر عمل نہیں کیا جائے گا۔

مدارج صحت کے اعتبار سے مقبول اقسام ترمیم

مدارج صحت کے اعتبار سے حدیثِ مقبول کی چار اقسام ہیں:

  1. صحیح
  2. حسن
  3. صحیح لغیرہٖ
  4. حسن لغیرہٖ

حدیثِ صحیح ترمیم

صحیح وہ حدیث ہے جس کے اسناد متصل ہوں۔ اس کے راوۃ (واحد راوی) عادل و ضابط ہوں، اس میں کوئی ضعف و سقم نہ ہو اور وہ جمہور محدثین کی روایات کے خلاف نہ ہو۔

حدیثِ حسن ترمیم

حسن وہ حدیث ہے جس کے راوی صدق و امانت میں مشہور ہوں، روایتِ حدیث میں مہتم بالکذب (جھوٹا ہونے کا الزام)بھی نہ ہوں۔ مگر ان کا ضبط خفیف (کم) ہو۔

حدیثِ صحیح لغیرہٖ ترمیم

جب حسن حدیث جیسی یا اس سے قوی حدیث دوسری سند سے روایت کی جائے تو اس حدیثِ حسن کو حدیثِ صحیح لغیرہٖ کہتے ہیں۔

حدیثِ حسن لغیرہٖ ترمیم

اگر کسی ضعیف حدیث کی سندیں ایک سے زیادہ ہوں اور اس کے ضعیف ہونے کا سبب راوی کا فسق یا کذب نہ ہو تو ایسی حدیث کو حسن لغیرہٖ کہتے ہیں۔

حدیثِ مردود کی اقسام ترمیم

مردود ایسی حدیث کو کہتے ہیں جس کے راوی کے عدمِ صداقت کی بنا پر چھوڑ دیا گیا ہو۔ اس کی تین اقسام ہیں:

  1. ضعیف
  2. اسناد میں سقوط راوی کے سبب مردود
  3. راوی میں طعن کے سبب مردود

ضعیف ترمیم

ضعیف قوی کا متضاد ہے۔ ایسی حدیث جو ’’حدیثِ حسن‘‘ سے بھی کم درجے کی ہو۔ یعنی اس میں حسن کی شرائط بھی نہیں پائی جاتیں۔ اس پر عمل کرنے سے متعلق جمہور کا قول ہے کہ فضائل کے بیان میں ضعیف حدیث قابلِ قبول ہے۔

اسناد میں سقوط راوی کے سبب مردود کی اقسام ترمیم

اگر سلسلہ اسناد میں انقطاع ہو، خواہ ایک راوی منقطع ہو یا زیادہ، ایسی حدیث کو چھوڑ دیا جاتا ہے اور قبول نہیں کیا جاتا۔ اس کی سات اقسام ہیں:

  1. معلق
  2. مرسل
  3. معضل
  4. منقطع
  5. مدلس
  6. مرسل خفی
  7. معنعن و مؤنن

مُعلق ترمیم

مُرسل ترمیم

مُعضل ترمیم

منقطع ترمیم

مدلس ترمیم

مرسل خفی ترمیم

معنعن و مؤنن ترمیم

راوی میں طعن کے سبب مردود کی اقسام ترمیم

  1. موضوع
  2. متروک
  3. منکر
  4. معروف
  5. معلل
  6. مدرج
  7. ثقات کی مخالفت
  8. مقلوب
  9. المزید فی الاسناد
  10. مضطرب
  11. مصحف
  12. شاذ
  13. جھالۃ بالراوی
  14. بدعت
  15. سوءِ حفظ

موضوع ترمیم

متروک ترمیم

منکر ترمیم

معروف ترمیم

معلل ترمیم

مدرج ترمیم

ثقات کی مخالفت ترمیم

مقلوب ترمیم

المزید فی الاسناد ترمیم

مضطرب ترمیم

مصحف ترمیم

شاذ ترمیم

جھالۃ بالراوی ترمیم

بدعت ترمیم

سوءِ حفظ ترمیم

مُسند الیہ کے اعتبار سے حدیث کی اقسام ترمیم

  1. حدیثِ قدسی
  2. مرفوع
  3. موقوف
  4. مقطوع

حدیثِ قدسی ترمیم

وہ حدیث جو رسول اکرم ﷺ کی طرف سے ہم تک پہنچے اور آپ ﷺ اس کی سند اللہ تعالیٰ تک بیان کریں۔

مرفوع ترمیم

وہ قول، فعل، تقریر یا صفت جو نبی اکرم ﷺ کی طرف منسوب ہو، اور اس کی اضافت آپ کی طرف کی گئی ہو۔

موقوف ترمیم

ایسا قول، فعل یا سکوت جس کی اضافت صحابی کی طرف کی گئی ہو۔

مقطوع ترمیم

ایسا قول، فعل یا سکوت جس کی اضافت تابعی یا اس سے بھی نیچے طبقے (تبع تابعین وغیرہ) میں کسی کی طرف کی گئی ہو۔