صاف صفائی یا صفائی (انگریزی: Cleanliness) ایک مجرد کیفیت ہے جو صاف رہنے اور جراثیم، گندگی، کچرے یا غلاظت سے دوری ہے۔ یہ ایک عادت ہے جس سے کہ صاف صفائی کی کیفیت حاص کی ائے اور یہ کیفیت بنی رہے۔

ایک گاؤں کا آلودہ اور کیچڑ سے بھرا پانی جس صفائی در کار ہے۔


طبی نقطۂ نظر سے بھی تحقیق و جستجو کے بعد ہمیں یہ بتاتی ہے کہ گندگی سے وائرس اور جراثیم پیدا ہوتے ہیں جو کئی جان لیوا بیماریوں کا سبب بن جاتے ہیں۔ ستر فیصد کے قریب انسانی اور حیوانی بیماریوں کا سبب غلاظت اور گندگی ہے۔ حکومتوں کا بھی فرض بنتا ہے کہ صفائی کا اہتمام کریں۔ گندہ پانی پینے سے بھی امراض پیدا ہوتے ہیںلہٰذا رعایا کے لیے صاف پانی کا انتظام کریں۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ جہاں بھی ہم رہ رہے ہوں اپنے گھروں اور ارد گرد کی صفائی ہماری انفرادی اور اجتمائی ذمہ داری بھی ہے۔ بچوں میں بیماریوں سے بچائو کے لیے قوت مدافعت کم ہوتی ہے۔لہٰذا گندگی کی صورت میں بیماریوں کا زیادہ تر اثر پھول جیسے بچوں کی صحت پر ہوتا ہے۔ ماحول کے ساتھ ساتھ کھانے پینے میں صفائی کا خیال رکھنا ازحد ضروری ہے۔ کھانے پینے کے اشیائی مواد سے لے کر کچن اور برتنوں کی صفائی کی حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق بہت اہمیت ہے۔ ورنہ اس گندگی سے پیچیدہ امراض جنم لے کر باعث پریشانی بنتے ہیں۔پانی اور کوڑا کرکٹ کئی دنوں تک ایک جگہ پڑے رہیں تو اس کی غلاظت سے ایسے موذی مچھر اور خطرناک جراثیم پیدا ہوتے ہیں جو جان لیوا امراض کا سبب بنتے ہیں۔[1]

حوض یا باولی میں بارش کا پانی ہوتا ہے، اس لیے حوض سے جمع ہونے والے پانی کو پینے کے قابل نہیں سمجھا جاتا، یعنی یہ انسانی استعمال کے لیے موزوں نہیں ہے۔ بارش کے پانی میں دھول، کاجل، سلفیٹ، امونیم اور نائٹریٹ ہو سکتا ہے۔ تاہم، ہم اپنی روزمرہ زندگی میں جو پانی استعمال کرتے ہیں اس کا زیادہ تر پینے کے قابل ہونا ضروری نہیں ہے۔ یعنی بارش کا پانی اب بھی بہت سے گھریلو کاموں کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے، جیسے کاروں، مشینوں، فرشوں، گھر کے پچھواڑے، فٹ پاتھ، پودوں کی آبپاشی، باغات اور فلشنگ[2]، وغیرہ اگرچیکہ پینے کے لیے یہ پانی صاف نہیں ہے۔



حوالہ جات

ترمیم