صبی بن معبد
صبی بن معبد رحمہ اللہ علیہ اہل کتاب تابعی تھے۔
صبی بن معبد رحمہ اللہ علیہ | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
درستی - ترمیم |
نام ونسب
ترمیمصبی نام، باپ کا نام معبد تھا، نسباتغلبی اور مذہباً عیسائی تھے۔
اسلام
ترمیمنصرانیت ترک کرکے اسلام قبول کیا اور پھراسی پرخاتمہ ہوا، حدیث کی تمام کتابوں میں ان سے قرآن کے بارے میں ایک مشہور حدیث مروی ہے، وہ یہ ہے: فرماتے ہیں کہ میں ابھی جدید الاسلام تھا اور مجھے جہاد کا بڑا شوق تھا؛ لیکن مجھ پرحج اور عمرے کی ادائیگی بھی فرض تھی، اسی لیے میں نے چاہا کہ اسے ادا کرلوں (پھرجہاد میں شرکت کروں) میں اپنی قوم کے ایک بزرگ ہذیم بن عبد اللہ نامی کے پاس گیا اور ان سے مسئلہ قرآن کے متعلق دریافت کیا؛ انھوں نے مجھ کواس کی اجازت دی (حج وعمرہ ساتھ کرنے کی اجازت دے دی) حج کے ارکان ادا کرچکا تومقام عذیب میں سلمان بن ربیعہ اور زید بن صوحان (یہ دونوں آدمی بھی ان ہی کے ہم قوم تھے) سے ملاقات ہوئی، ان میں سے ایک نے دوسرے سے میرے بارے میں کہا کہ یہ شخص تمھارے اُونٹ سے بھی زیادہ فقیہ ہے (یہ طنزیہ جملہ تھا کہ مناسک حج سے ناواقف ہے) میں وہاں سے سیدھا حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے پاس پہنچا اور اُن سے یہ سارا واقعہ بیان کیا؛ انھوں نے فرمایا تم نے سنتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے بالکل مطابق حج کیا ہے۔ [1]
اسی روایت کوان کی سوانح حیات کا سرمایہ سمجھنا چاہیے؛ اس سے زیادہ ان کی زندگی کے حالات پرکوئی روشنی نہیں پڑتی۔
روایت
ترمیمحسب ذیل حضرات نے ان سے روایت کی ہے: ابووائل، مسروق، ابواسحاق السبیعی، زربن جیش، امام شعبی، ابراہیم النخعی، مجاہد، ابن حبان، نے ان کوثقات میں شمار کیا ہے، حسم بن حاتم بھی فرماتے ہیں: تابعیٌّ ثِقَۃٌ۔ ترجمہ: ثقہ تابعی تھے۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ (اسدالغابہ)