صنعت مبالغہ
صنعت مبالغہ
مبالغہ کے لغوی معنی ہیں حد سے بڑھنا۔ شعری اصطلاح میں مبالغہ اس صفت کا نام ہے جس کے ذریعے کسی شے یا شخص کی بعید از قیاس تعریف یا مذمت کی جاتی ہے۔ اگر مبالغہ صحیح طور پر استعمال کیا جائے تو شعر کا حسن نکھر جاتا ہے۔
مثال کے طور پر
رشتہ عمر میں تیرے پڑے گ رہیں اتنی
بچہ گننے کو جو بیٹھے تو بوڑھا ہو جائے
اس شعر میں عمر کی طوالت کے لیے مبالغہ استعمال کیا گیا ہے جو درحقیقت نا ممکن ہے۔
ایک اور مثال ہے
2
”مرے اشک بھی ہیں شامل یہ شراب اُبل نہ جائے مرا جام چھونے والے تراہا تھا تھ جل نہ جائے“
-شیخ یاسر احمد
کل رات ہجرِ یار میں رویا میں اس قدر
چوتھے فلک پہ پہنچا تھا پانی کمر کمر
اس شعر میں شاعر نے آنسوﺅں کے لیے مبالغہ استعمال کیا ہے ایسی بات بیان کی ہے جو حقیقتاً ممکن نہیں۔