طبقات الفقہاء پانچویں صدی ہجری کی ایک کتاب جو فقہاء کے حالاتِ زندگی، فقہی مکاتب فکر کے قیام کے مراحل، اور فقہ اسلامی کی تاریخ پر مشتمل ہے۔ یہ کتاب صحابہ اور تابعین کے دور سے لے کر ابتدائی ادوار کے فقہی مکاتبِ فکر کے اہم علما کے ذکر پر مبنی ہے۔ اس کے مصنف ابو اسحاق الشیرازی ہیں۔

طبقات الفقہاء
(عربی میں: طبقات الفقهاء ویکی ڈیٹا پر (P1476) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مصنف ابو اسحاق شیرازی   ویکی ڈیٹا پر (P50) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اصل زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P407) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
موضوع علم سوانح رجال   ویکی ڈیٹا پر (P921) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

کتاب کا تعارف

ترمیم

طبقات الفقهاء امام شیرازی کی ایک مختصر اور جامع کتاب ہے، جو فقہاء اور فقہی مکاتب کے تاریخی ارتقا کا احاطہ کرتی ہے۔ یہ کتاب زمانی ترتیب سے فقہاء کے نام اور ان کے اہم کارنامے بیان کرتی ہے، مگر تفصیلی تراجم سے گریز کرتی ہے۔ مصنف نے ضروری معلومات کو اختصار اور جامعیت کے ساتھ پیش کیا، تاکہ فقہ کے ارتقا اور اجماع کے معتبر ارکان کو سمجھنے میں آسانی ہو۔ یہ کتاب صحابہ، تابعین اور بعد کے ادوار کے فقہاء کا ذکر کرتے ہوئے فقہی تاریخ کی اہم کڑیوں کو بیان کرتی ہے۔[1]

کتاب کی تمہید

ترمیم

مصنف نے اپنی کتاب کی تمہید میں بیان کیا کہ یہ ایک مختصر کتاب ہے، جو درج ذیل امور پر مشتمل ہے:

  1. . فقہاء کے نام اور نسب۔
  2. . ان کی عمریں۔
  3. . ان کے وصال کا وقت۔
  4. . ان کے علم کے بارے میں اہلِ فضل کے اقوال۔
  5. . ان کے شاگردوں اور پیروکاروں کا ذکر۔
  6. . وہ امور جن کا جاننا ایک فقیہ کے لیے ضروری ہے، تاکہ وہ ان علما کو پہچان سکے جن کی آراء پر اجماع کی بنیاد رکھی جاتی ہے اور اختلاف میں ان کی بات معتبر سمجھی جاتی ہے۔[2]

کتاب کے مضامین کی ترتیب

ترمیم

1. فقہاء صحابہ کرام

  1. پہلا طبقہ: بڑے فقہاء صحابہ۔
  2. دوسرا طبقہ: "عبادلہ" کے مشہور فقہاء صحابہ۔
  3. فقہ کے ماخذ صحابہ۔
  4. اہلِ فتویٰ اور تحدیث کرنے والے صحابہ۔
  5. وہ صحابہ جن سے فقہ نقل کیا گیا۔

2. فقہاء تابعین (مقامات کے لحاظ سے)

  1. مدینہ کے تابعین۔
  2. مکہ کے تابعین۔
  3. یمن کے تابعین۔
  4. شام اور جزیرہ کے تابعین۔
  5. مصر کے تابعین۔
  6. کوفہ کے تابعین۔
  7. بصرہ کے تابعین۔

3. دیگر فقہاء

  1. بغداد کے فقہاء۔
  2. خراسان کے فقہاء۔

4. فقہی مکاتبِ فکر کے فقہاء

  1. شافعیہ کے فقہاء۔
  2. حنفیہ کے فقہاء۔
  3. مالکیہ کے فقہاء۔
  4. حنبلیہ کے فقہاء۔
  5. ظاہریہ کے فقہاء۔[3] خير خلقه، وعلى آله وصحب وصحبه.[4]

حوالہ جات

ترمیم
  1. مقدمة المحقق ج1 ص20.
  2. وفي نسخة طوبقو سراي (رقم: 2541): إليه فيمن.
  3. نسخة طوبقو سراي (رقم: 2541): سيدنا محمد.
  4. وفي نسخة طوبقو سراي (رقم: 2541) زيادة عبارة: من بعده