طبقات المفسرین
طبقات المفسرین کتاب "طبقات المفسرین" امام جلال الدین سیوطی (849-911ھ) کی تصنیف ہے۔ اس میں 136 مفسرین کے حالات زندگی کو الفبائی ترتیب سے پیش کیا گیا ہے۔
طبقات المفسرین | |
---|---|
(عربی میں: طبقات المفسرين) | |
مصنف | جلال الدین سیوطی |
اصل زبان | عربی |
موضوع | علم سوانح رجال ، قرآنیات |
درستی - ترمیم |
طریقہ کار
ترمیمہر مفسر کا تعارف مختصر یا تفصیل سے لکھا ہے۔ ان کے تفسیری کام اور انداز کا ذکر کیا گیا ہے۔ یہ کتاب علم تفسیر کی تاریخ اور مفسرین کے تعارف کے لیے اہم ذخیرہ ہے۔ امام جلال الدین سیوطی نے اپنی کتاب "طبقات المفسرین" کے مقدمے میں وضاحت کی ہے کہ انہوں نے یہ کتاب اس لیے لکھی کہ مفسرین کے حالات کو جمع کرنے کا کام اتنی تفصیل سے نہیں کیا گیا جتنا محدثین، فقہاء اور نحویین کے بارے میں کیا گیا۔ انہوں نے مفسرین کو چار اقسام میں تقسیم کیا ہے:
- . سلف کے مفسرین (صحابہ، تابعین، اور تبع تابعین): یہ وہ ہستیاں ہیں جنہوں نے قرآن کی تفسیر کو براہ راست وحی کے چشمے یا رسول اللہ ﷺ کے صحابہ سے اخذ کیا۔
- . محدث مفسرین: یہ وہ علماء ہیں جنہوں نے قرآن کی تفسیر کو مسند انداز میں لکھا، یعنی صحابہ و تابعین کے اقوال کو اسناد کے ساتھ جمع کیا۔ سیوطی نے اشارہ کیا کہ ان مفسرین کے حالات عام طور پر طبقات الفقہاء کی کتابوں میں موجود ہیں۔
- . اہل سنت کے مفسرین: یہ علماء قرآن کی تفسیر کے ساتھ اس کے معانی، احکام، اور اعراب پر بھی بات کرتے ہیں۔ سیوطی نے کہا کہ ان علماء کی خدمات پر موجودہ زمانے میں زیادہ توجہ دی گئی ہے۔
- . بدعتی مفسرین: وہ لوگ جنہوں نے قرآن کی تفسیر لکھی لیکن ان کا تعلق معتزلہ، شیعہ یا دیگر گمراہ فرقوں سے تھا۔
امام جلال الدین سیوطی نے کتاب "طبقات المفسرین" میں وضاحت کی ہے کہ حقیقی طور پر "مفسرین" کا لقب صرف پہلے دو اقسام کو دیا جا سکتا ہے:
- . پہلا قسم (صحابہ، تابعین، تبع تابعین):یہ وہ لوگ ہیں جو براہ راست قرآن کے معانی کو نبی اکرم ﷺ یا آپ کے صحابہ سے اخذ کرتے تھے۔ یہ اصل مفسرین ہیں۔
- . دوسرا قسم (محدث مفسرین):یہ وہ علماء ہیں جو قرآن کی تفسیر کو نقل کرتے ہیں، خاص طور پر صحابہ و تابعین کے اقوال کو اسناد کے ساتھ پیش کرتے ہیں۔ تاہم، ان میں سے زیادہ تر نقل کرنے والے کہلاتے ہیں۔
- . تیسرا قسم (اہل سنت کے مفسرین):سیوطی نے انہیں "مؤولہ" کہا ہے، کیونکہ یہ قرآن کے الفاظ کی تشریح کے ساتھ اس کے معانی، احکام، اور اعراب پر بھی بحث کرتے ہیں۔ ان کی کتابوں کو عموماً "کتب التأویل" کہا جاتا ہے۔
- . چوتھا قسم (بدعتی مفسرین):بدعتی فرقوں کے مفسرین (جیسے معتزلہ، شیعہ) کے بارے میں سیوطی نے کہا کہ انہوں نے ان کی مکمل تفصیلات شامل نہیں کیں بلکہ صرف مشہور شخصیات جیسے زمخشری، رمانی، جبائی اور ان جیسے دیگر افراد کا ذکر کیا ہے۔[1][2]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ مشكاة الإسلامية:طبقات المفسرين-جلال الدين السيوطي آرکائیو شدہ 2015-04-20 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ الموسوعة الشاملة:طبقات المفسرين آرکائیو شدہ 2017-01-05 بذریعہ وے بیک مشین