عادت
کچھ کام ایسے ہوتے ہیں جو ہم کبھی کبھار کرتے ہیں اور کچھ کام وہ ہوتے ہیں جو ہم بار بار کرتے ہیں، کسی کام کو بار بار کرنا ہماری عادت (انگریزی: Habit) کہلاتا ہے، پھر عادتیں اچّھی بھی ہوتی ہیں اور بُری بھی۔[1] یہ ان کی اثر انگیزی اور نتیجوں پر منحصر ہوتا ہے۔
عادتوں کی اقسام
ترمیمعادتیں بنیادی طور پر دو قسم کی ہوتی ہیں:
- مثبت عادتیں: یہ ایسی عادتیں ہیں جو ہماری زندگی کو بہتر بناتی ہیں، جیسے صبح سویرے اٹھنا، ورزش کرنا، یا اچھی کتابیں پڑھنا۔
- منفی عادتیں: یہ ایسی عادتیں ہیں جو ہماری صحت یا زندگی کے معیار کو متاثر کر سکتی ہیں، جیسے کہ زیادہ دیر تک سکرین پر رہنا یا غیر صحت مند غذا کھانا۔
عادتوں کا وجود پذیر ہونا
ترمیمعادتیں بنانے کا عمل عموماً تین مراحل میں ہوتا ہے:
- اشارہ: یہ وہ موقع یا چیز ہے جو ہمیں کسی خاص عادت کی طرف راغب کرتی ہے۔ مثلاً، صبح کا وقت بیدار ہونا ایک اشارہ ہو سکتا ہے۔
- رویہ: یہ وہ عمل ہے جو ہم اشارے کے جواب میں کرتے ہیں، جیسے ورزش کرنا یا چائے پینا۔
عادتوں کی اہمیت
ترمیمعادتیں ہماری زندگی کو منظم اور مؤثر بناتی ہیں۔ مثبت عادتیں ہمیں ترقی کی راہ پر گام زن کرتی ہیں جبکہ منفی عادتیں ہمیں پیچھے لے جا سکتی ہیں۔ ایک اچھی عادت بنانے سے ہمیں روزمرہ کی زندگی میں سکون ملتا ہے اور ہم اپنی توانائی کا بہترین استعمال کر سکتے ہیں۔
عادتوں میں تبدیل
ترمیمکبھی کبھی ہمیں اپنی عادتوں میں تبدیلی کی ضرورت پیش آتی ہے۔ عادتوں کو تبدیل کرنے کے لئے صبر اور مستقل مزاجی کی ضرورت ہوتی ہے۔ سب سے پہلے، ہمیں اپنی منفی عادتوں کی نشاندہی کرنی چاہئے۔ اس کے بعد، ہمیں ان کی جگہ مثبت عادتیں اپنانا ہوں گی۔ یہ عمل وقت طلب ہو سکتا ہے، لیکن صحیح طریقے سے کیا جائے تو یہ ممکن ہے۔ مثال کے طور بیماری کی وجہ غذا میں تبدیلی لانا بھی ایک عادت میں تبدیلی ہے۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ https://www.dawateislami.net/magazine/ur/naujawano-k-masail/hamari-adatain
- ↑ سانچہ:Multiref2
- ↑ Phillippa Lally، Cornelia H. M. van Jaarsveld، Henry W. W. Potts، Jane Wardle (2009)۔ "How are habits formed: Modelling habit formation in the real world"۔ European Journal of Social Psychology۔ Wiley۔ 40 (6): 998–1009۔ ISSN 0046-2772۔ doi:10.1002/ejsp.674۔ hdl:10400.12/3364