عاصمہ جیلانی کیس پابند ِ سلاسل غلام جیلانی کی 18 سالہ غیر وکیل ناتجربہ کار بیٹی نے ڈکٹیٹر یحییٰ خان کے دور میں دائر کیا تھا۔ اس کیس میں عدلیہ نے یحییٰ خان کو اُن کے معزول ہونے کے بعد غاصب قرار دیا[1]۔