عالمی یوم بصارت
عالمی یوم بصارت (انگریزی: World Sight Day) ہر سال کے دوسرے جمعرات کو دنیا میں نابیناؤں سے اظہار یگانگت کے لیے عالمی سطح پر منایا جاتا ہے۔ اسے عالمی یومِ بصارت کے ساتھ ساتھ "سفید چھڑی کا دن” بھی کہا جاتا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد معاشرے کو بصارت سے محروم افراد کے مسائل اور مشکلات کا احساس دلانا ہے، تاکہ ان لوگوں کی تعلیم و تربیت، روزگار اور ان کے تحفظ کا مناسب انتظام کیا جاسکے۔ یہ دن نابیناؤں کی انٹرنیشنل فیڈریشن کے تحت ہر سال منایا جاتا ہے۔[1]
دنیا بھر میں ابھی بھی متعدد علاقے ایسے ہیں جہاں پر معذور طبقہ پیچھے پیچھے نظر آتا ہے۔ ان میں کثیر تعداد نابینا افراد کی بھی ہے جو یا تو ایک سرے سے دیکھ ہی نہیں سکتے یا بھر جن کی بصارت کم زور ہے۔ ویسے بھی آباد کا ایک معتد بہ حصہ عینک بردار بن چکا ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ راست آنکھوں سے وہ صحیح طور پر مطلوبہ کام نہیں کر سکتا ہے۔ کچھ لوگ اس کا حل عینک کی بجائے کانٹیکٹ لینز سے بھی نکالتے ہیں، مگر بات وہی ہے کہ راست آنکھوں سے فطری کام نہیں لیا جا سکتا ہے۔
ماہرین اس دور میں آنکھوں کے تحفظ کے لیے کچھ اہم مشورے بھی دیتے ہیں: کمپیوٹر کی اسکرین سے تقریباً 25 انچ دور بیٹھیں۔ ہر آدھے گھنٹے بعد 20 سیکنڈ کا وقفہ لیں اور اپنی آنکھیں کمپیوٹر اسکرین سے ہٹا کر ذرا فاصلے کے مناظر دیکھیں ‘اس سے آنکھوں کو راحت ملے گی۔ اپنی آنکھوں پر غیر ضروری بوجھ نہ ڈالیں اور اگر آپ کسی ورک اسپیس پر بیٹھ کر کام کر رہے ہیں تو ہر ایک گھنٹے بعد پانچ منٹ کا وقفہ کریں اور اٹھ کر چہل قدمی کریں یا کھلی فضا میں جا کر سانس لیں۔ وقفے کے دوران اپنے دونوں ہاتھوں کو آپس میں رگڑیں اور پھر آنکھیں بند کر کے آنکھوں پر رکھ دیں اس سے بھی راحت ملے گی۔ اس کے علاوہ غذا میں وٹامن اے، سی اور ڈی کا استعمال رکھنے سے بھی بینائی کو محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے اگر ہم روزمرہ معمولات میں آنکھوں کی حفاظت اور دیکھ بھال پر توجہ دیں تو خدا کی یہ بہترین نعمت مسائل سے پاک رہے گی ۔[2]